ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوئی ، سعودی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کے اعلان پر ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں ،عمران خان

پاکستان میں ایسا محسوس کر رہا ہوں جیسے اپنے گھر میں ہوں، سعودی عرب پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان کے پاس وسیع تر مواقع اور استعداد موجود ہے، 2030ء میں پاکستان چین اور بھارت کے بعد تیسری بڑی معیشت ہو گی، ترقی کے سفر میں پاکستان کے ساتھ ہوں گے، شہزادہ محمد بن سلمان

پیر 18 فروری 2019 21:50

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوئی ، سعودی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کے اعلان پر ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں ،عمران خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا مخصوص جغرافیائی و سٹرٹیجک محل وقوع اور سعودی عرب کی خصوصی اہمیت ایک ایسا امتزاج ہے جو ہمارے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوئی ہے، سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کے اعلان پر ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں جبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں وہ اپنا گھر جیسا محسوس کر رہے ہیں، سعودی عرب پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان کے پاس وسیع تر مواقع اور استعداد موجود ہے، 2030ء میں پاکستان چین اور بھارت کے بعد تیسری بڑی معیشت ہو گی، ترقی کے سفر میں پاکستان کے ساتھ ہوں گے۔

(جاری ہے)

پیر کو سعودی ولی عہد کے تاریخی دورہ پاکستان کے اختتام پر سعودی مہمان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ہمراہ میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج صبح جب وہ نیند سے بیدار ہوئے اور موبائل فون کا جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ ہر طرف ان کے کل کے بیان کہ وہ ’’سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہیں‘‘ کے تذکرے تھے۔

اس بیان کو پاکستان کے لوگوں نے بہت سراہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کے اعلان پر ولی عہد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے اس اقدام پر ان کے شکر گزار ہیں کیونکہ جن لوگوں کی رہائی کے احکامات دیئے گئے ہیں ان میں سے بیشتر مزدور ہیں، یہاں پر ان کے خاندان ہیں، بدقسمتی سے ہم انہیں یہاں روزگار مہیا نہیں کر سکے اس لئے وہ مزدوری کیلئے ملک سے باہر جاتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی جن دستاویزات پر دستخط کئے گئے ہیں وہ اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ پہلی مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے شعبوں میں دائرہ کار کو پھیلا دیا گیا ہے۔ مفاہمت کی یہ دستاویزات پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں وسعت کی عکاسی کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ابھی آغاز ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا مخصوص جغرافیائی و سٹرٹیجک محل وقوع اور سعودی عرب کی خصوصی اہمیت ایک ایسا امتزاج ہے جو ہمارے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہیں ولی عہد کے دورہ پاکستان سے بہت خوشی ہوئی ہے، پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد نے اس موقع پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا محسوس کر رہے ہیں کہ جیسے وہ اپنے گھر میں ہوں۔ سعودی ولی عہد نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر کا کردار بہتر طریقہ سے ادا کر سکیں گے۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے مستقبل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان کے پاس وسیع تر مواقع اور استعداد موجود ہے، 2030ء میں پاکستان چین اور بھارت کے بعد تیسری بڑی معیشت ہو گی، پاکستان یقینی طور پر اپنے ہمسائیوں اور اپنی قیادت سے استفادہ کرتے ہوئے ملک کو صحیح راستے پر گامزن کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں پاکستان کی معیشت نے 5 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے، اس لئے ہمیں یقین ہے کہ پاکستان مستقبل کی اہم معیشت ہے، پاکستان کی قیادت، عوام اور پاکستان کے اتحادی ملک کو ایک دن اہم معیشت بنائیں گے، انشاء الله ترقی کے اس سفر میں سعودی عرب پاکستان کے ساتھ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، جو کچھ آج ہم نے کیا ہے وہ ابھی آغاز ہے، مستقبل میں دونوں ممالک کے باہمی استفادہ کیلئے ہم پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں