قومی اسمبلی ، اپوزیشن کا احتجاج ،

اجلاس دوسرے وز بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ،ضمنی فنانس بل پر بحث کا آغازنہ ہو سکا شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بجلی اور گیس کی قیمتوں کے تذکرے پر اپوزیشن ارکان نے گیس کے بل لہرادیئے راجہ پرویز اشرف ، شازیہ مری اور سر دار ایاز صادق نے گیس کے بل پھاڑ دیئے ،اپوزیشن ارکان بینرز اٹھا کر اسپیکر ڈائس کے سامنے نعرے بازی کرتے رہے جواب میں حکومتی ارکان کی بھی نعرے بازی ایک دوسرے پر چور چور کے الزامات لگا دیئے ،شدید ہنگامہ آرائی کے بعد کورم کی کمی کی وجہ سے اجلاس میں کچھ وقفہ کر نا پڑا آغا رفیع اللہ کی ڈپٹی سپیکر کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش ، قاسم سوری شدید برہم ،رکن اسمبلی نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر ان کی طرف پھینک دی

جمعہ 22 فروری 2019 15:09

قومی اسمبلی ، اپوزیشن کا احتجاج ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے دور ان اجلاس دوسرے وز بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا جس کے باعث دوسرے ضمنی فنانس بل پر بحث کا آغازنہ ہو سکا ، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بجلی اور گیس کی قیمتوں کے تذکرے پر اپوزیشن ارکان نے گیس کے بل لہرادیئے ، راجہ پرویز اشرف ، شازیہ مری اور سر دار ایاز صادق نے گیس کے بل پھاڑ دیئے ،اپوزیشن ارکان بینرز اٹھا کر اسپیکر ڈائس کے سامنے نعرے بازی کرتے رہے جواب میں حکومتی ارکان نے بھی نعرے بازی جاری رکھی ،ایک دوسرے پر چور چور کے الزامات لگا دیئے ،شدید ہنگامہ آرائی کے بعد کورم کی کمی کی وجہ سے اجلاس میں کچھ وقفہ کر نا پڑا ۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا اجلاس کے دور ان نکتہ اعتراض پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ وفاقی وحدت کے ایک اسپیکر کو گرفتار کرکے جمہوریت کو خطرات لاحق کردیئے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جو لوگ آئینی پوزیشن پر ہیں نیب ان کو بغیر ثبوت کے گرفتار کر رہا ہے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اس طرح کے اعمال سے وفاق کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرکے ان کو حلقے کی نمائندگی کے محروم کیا گیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اس ایوان میں تین سابق اسپیکر موجود ہیں ان سے رہنمائی لی جائے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بجلی اور گیس کی قیمتوں کے تذکرے پر اپوزیشن ارکان نے گیس کے بل لہرائے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف شازیہ مری اور ایاز صادق نے گیس کے بل پھاڑ دیئے ۔

اجلاس کے دور ان شیریں مزاری اور خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اس ایوان کو معلوم ہے کہ آپ اپوزیشن میں تھیں تو کس طرح بولتی تھیں ۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے جب سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کے جواب میں تقریر شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے تمام اپوزیشن ارکان کی نشستوں پر جا کر فرداً فرداً گیس بلوں کاپیاں تقسیم کیں اور اس دور ان اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں پھینکیں۔

اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کے سامنے آکر نعرے بازی کا سلسلہ جاری رکھا جواب میں حکومتی ارکان نے بھی نعرے لگائے ۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے کورم کی نشاندہی کر دی جس کے ساتھ اپوزیشن ارکان کے ایوان سے باہر چلے گئے۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے ایوان میں گنتی کرانے کا حکم دیا جس پر کورم نامکمل تھا۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے ایوان کی کارروائی میں کورم مکمل ہونے تک وقفہ کر دیا۔

اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران (ن )لیگ کو چور قرار دینے پر مرتضی جاوید عباسی جذباتی ہوکر اپنی نشست سے اٹھے اور مراد سعید کو مخاطب ہوکر کہا کہ تمہارا باپ چور ہوگا، اس دوران حکومتی رکن سیف الرحمان نے مراد سعید کی حمایت میں مرتضی جاوید عباسی کو کہا کہ تمہارا باپ چور ہے۔ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو تقریر کے موقع دیا گیا تو پہلے پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ اسپیکر روسٹرم پر پہنچے اور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع دیں، آغا رفیع اللہ نے ڈپٹی سپیکر کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کی تو ڈپٹی اسپیکر شدید برہم ہوگئے، جس پر آغا رفیع اللہ نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ کر ان کی طرف پھینک دی، اس دوران اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی روسٹرم کا گھیراؤ کردیا۔

ڈاکٹرفہمیدہ مرزا نے اپوزیشن کی نعرے بازی کے دوران تقریر کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ارکان اور سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کی حکومت پلیٹ میں رکھ کر دی گئی، سندھ کی دولت لوٹی گئی ہے ۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیاگیا-

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں