پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکساں سلوک اور ان کے حقوق کا احترام کیا جاتا ہے، پیر نور الحق قادری

میڈیا کی موجودگی میں کسی ایک مذہب یا ایک عقیدہ کے خلاف منافرت یا امتیازی سلوک کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا،امریکی سفیر سے گفتگو

جمعہ 22 فروری 2019 19:50

پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکساں سلوک اور ان کے حقوق کا احترام کیا جاتا ہے، پیر نور الحق قادری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکساں سلوک اور ان کے حقوق کا احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار امریکی سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی سیموئل براؤن بیک سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے جمعہ کے روز وفاقی وزیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔

اس موقع پر پاکستان میں تعینات امریکی سفیر پال ڈبلیو جونز بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے امریکی سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی سیموئل براؤن بیک سے ملاقات کے دوران بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اس تقریر کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے تمام مذاہب کے پیروکاروں کو یکساں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

(جاری ہے)

پیر نور الحق قادری نے کہا کہ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادیوں کی ضمانت دیتا ہی.انہوں نے کہا کہ اسلام بقائے باہمی، محبت اور امن کا درس دیتا ہے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں آزاد ،طاقتور عدلیہ اور متحرک میڈیا کی موجودگی میں کسی ایک مذہب یا ایک عقیدہ کے خلاف منافرت یا امتیازی سلوک کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ پاکستان کی تمام صوبائی اسمبلیوں، پارلیمنٹ اور تمام حکو متی اداروں میں بلا افتراق تمام مزاہب کی نمائندگی موجود ہے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق نے امریکی سفیر برائے بین مذہبی آزادی سیموئل براؤن سے کہا کہ بعض مغربی ممالک میں آزادی اظہار رائے کے نام پر مذہب اسلام کی مقدس ترین ہستی کی توہین اور خاکے بنانے کے شر انگیز عمل کی وجہ سے عالم اسلام کے جذبات مجروح کیے جاتے ہیں.انہوں نے اس عمل کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر سخت اقدامات کرنیاور آزادی اظہار رائے کی حدود قیود مقرر کرنے کی ضرورت پر زور دیا. وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ توہین آمیز خاکوں کے عمل سے عالمی امن اور بقائے باہمی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو دھچکا پہنچتا ہی. انہوں نے کہا کہ امریکی ادارے سی پی سی کی طرف سے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرنا ایک انتہائی غیر منصفانہ اقدام ہی. وفاقی وزیر نے امریکی سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی سے پاکستان کو سی پی سی کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں