انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،ڈاکٹر شریں مزاری

خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں، یورپ میں میں مقیم پاکستانیوں کو مذہبی رسومات کی آزادی نہ ملنا نہایت افسوسناک ہے، یورپی یونین کے برعکس پاکستان میں اقلیتوں کو ان کے اپنے قوانین فراہم کئے جارہے ہیں،تشدد کی روک تھام ،دوران حراست اموات، معذور افراد کے حقوق اور مسیحی طلاق کے بل پر کام جاری ہے جلد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، وفاقی وزیر انسانی حقوق کی امریکی وفد سے گفتگو

جمعہ 22 فروری 2019 22:10

انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،ڈاکٹر شریں مزاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شریں مزاری نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،پاکستان میں تمام افراد خصوصا خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، آئین پاکستان تمام شہریوں کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے،یورپ میں میں مقیم پاکستانیوں کو مذہبی رسومات کی آزادی نہ ملنا نہایت افسوسناک ہے، یورپی یونین کے برعکس پاکستان میں اقلیتوں کو ان کے اپنے قوانین فراہم کئے جارہے ہیں،تشدد کی روک تھام ،دوران حراست اموات، معذور افراد کے حقوق اور مسیحی طلاق کے بل پر کام جاری ہے جلد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا۔

جمعہ کو وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شریں مزاری سے اسلام آباد میں امریکہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے سفیر سام براؤن بیک کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

وفد میں خیر سگالی کے سفیر سلمان احمد سمیت پاکستان میں امریکہ کے سفیر ( چارج ڈی افئیرز) پاؤل جونز ، ایڈوائز ، ریلے بارنس اور ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیا کے یونٹ چیف سمیر حسین موجود تھے۔

ملاقات میں انسانی حقوق باا لخصوص خوانین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ پاکستان میں تمام افراد خصوصا خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے اور وزارت برائے انسانی حقوق پاکستانی آئین اور بین الاقوامی قرارداوں کے مطابق ہر فرد کو بنیادی حقوق دینے کیلئے کوشاں ہے۔

ڈاکٹر شریں مزاری نے یورپ میں اسلام مخالف بالخصوص پاکستانی تارکین وطن کو مذہبی آزادی کے حوالے سے درپیش مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانیوں کی کثیر تعداد یورپ میں مقیم ہے اور ان کو مذہبی رسومات کی آزادی نہ ملنا نہایت افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے برعکس پاکستان میں اقلیتوں کو ان کے اپنے قوانین فراہم کئے جارہے ہیں۔

ہندو میرج ایکٹ پر عملدر آمد جاری ہے جبکہ مسیحی برادری کے اطلاق کا قانون بھی لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق نہ صرف موجود ہ قوانین پر عمل درآمد ممکن بنا رہی ہے بلکہ نئے قوانین بھی متعارف کروا رہی ہے۔شیریں مزاری نے کہا کہ ہم آئین پاکستان اور بین الاقوامی معاہدوں کے تناظر میں اپنے شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں، ہم جامع ایجنڈا پر عمل پیرا ہیں، ہم نے موجودہ قوانین پر عملدرآمد اور نئی قانونی سازی پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے نئے قوانین سازی پر کام کر رہے ہیں جس میں تشدد کی روک تھام اور دوران حراست اموات، معذور افراد کے حقوق اور مسیحی طلاق کابل شامل ہے جنہیں جلد قومی اسمبلی میں پیش کردیاجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی روکنے اور ان کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ڈومیسٹک ورکرز کیلئے بھی نئی قانون سازی پر کام کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر شریں مزاری نے وفد کو بتایا کہ کریمنل سسٹم کو بھی جدید بنیادوں پر استوار کیا جارہاہے نیز رحم کی درخواستوں میں ہونیوالی تاخیر اور سست روی کو دورکرنے کیلئے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ وزارت انسانی حقوق لوگوں میں بنیادی حقوق کے حوالے سے آگاہی مہم بھی چلا رہی ہے۔ خواتین کو وراثتی حقو ق کی فراہمی اور ان کی قانونی معاونت کیلئے آگاہی مہم چلائی جا چکی ہے اور مفت ہیلپ لائن بھی ہمہ وقت کام کر رہی ہے جبکہ بچوں پر جنسی تشدد اور زیادتی روکنے کیلئے بھی آگاہی مہم جاری ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزارتِ انسانی حقوق موجودہ وقت کے تقاضوں سے واقف ہے اور پاکستان کے نصاب میں انسانی حقوق اور ماحولیات کے کورسزمتعارف کروائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وفد نے وزات انسانی حقوق کی جانب سے انسانی حقوق کے تحفظ اور اس کی فراہمی کو ی یقینی بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور ہر ممکن تعاون کا اعادہ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں