نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر ی ریفرنس، خواجہ آصف اور سید نوید قمر بطور گواہ طلب

راجہ پرویز اشرف، سابق جوائنٹ سیکرٹری ریاض محمود اور سابق سیکرٹری شاہد رفیع کی عدم پیشی پر عدالت برہم دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر اور بابر اعوان کے درمیان تلخ کلامی ،…… یہ کیا طرقہ ہے جج کا برہمی کااظہار

منگل 19 مارچ 2019 12:32

نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر ی ریفرنس، خواجہ آصف اور سید نوید قمر بطور گواہ طلب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیری ریفرنس میں آئندہ سماعت پر سابق وفاقی وزراء سید نوید قمر اور خواجہ آصف کوبطور گواہ طلب کر لیا ۔ اسلام آبا د کی احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر ی ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی ۔سماعت کے دور ان ملزمان میں ڈاکٹر بابر اعوان، مسعود چشتی اور سابق کنسلٹنٹ شمیلہ محمود عدالت کے روبرو پیش جبکہ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق جوائنٹ سیکرٹری ریاض محمود اور سابق سیکرٹری شاہد رفیع عدالت میں پیش نہ ہوئے عدالت نے ملزمان کی غیر حاضری پر عدالت برہمی کا اظہار کیا ۔

سماعت کے دور ان گواہ وزارت توانائی کے سیکشن افسر محمد نعیم بیان ریکارڈ کرانے پہنچے تو پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ عدالت کچھ وقت دے، ریکارڈ اکٹھا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

گواہ محمد نعیم نے کہاکہ ریکارڈ مظفر گڑھ سے بھی لانا ہے۔بابر اعوان نے کہا کہ یہ سیلاب کا کیس نہیں ہے کہ ریکارڈ مظفرگڑھ میں ہو۔ بابر اعوان نے کہاکہ استغاثہ نے تین دن مانگے تھے ،عدالت پہلے ہی چھ دن دے چکی ہے ۔

پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ خواجہ آصف یا نوید قمر کو بیان قلم بند کرانے بلا لیتے ہیں۔ بابر اعوان نے کہا کہ خواجہ آصف تفتیشی ہیں کیا، یہ سیاست کر رہے ہیں،بلا لیں خواجہ آصف اور نوید قمر کو بھی، ابھی بلا لیں۔ بابر اعوان نے کہاکہ یہ کام نہ کرنے کے سارے طریقے بتائے جا رہے ہیں۔بابر اعوان نے کہا کہ جو طریقہ کار قانون میں بتایا گیا ہے اس سے باہر تو نہیں جا سکتے۔

بابر اعوان نے کہاکہ پراسیکیوٹر کہہ رہے ہیں کہ میں ابھی گواہ کی تیاری کراؤں گا۔بابر اعوان نے کہاکہ یہ بات کہنا بھی جرم ہے کہ میں گواہ کو تیار کراؤں گا۔بابر اعوان نے کہاکہ چیف جسٹس پاکستان بھی اس حوالے سے بہت سنجیدہ ہیں۔پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں گواہ کو تیاری کراؤں گا۔ جج ارشد ملک نے کہاکہ گواہ کا بیان شروع کرا لیتے ہیں پھر ریکارڈ بعد میں آ جائیگا۔

بابر اعوان نے پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ چھلانگیں نہ ماریں ٹرائل چلائیں۔پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ عدالت سے استدعا ہے کہ عدالتی ماحول کو ٹھیک رکھیں۔بابر اعوان نے کہاکہ جو آپ کہتے ہیں کہ ہائی پروفائل کیس ہے، کیوں سیاست کرتے ہیں۔بابر اعوان نے کہاکہ یہ گواہ کو بولنے نہیں دے رہے ان کا بیان لکھ لیں۔پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ یہ گواہ نہیں ہیں یہ فوکل پرسن ہیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ بلا لیں خواجہ آصف کو بھی ان کے پاس جو سانپ ہے وہ بھی نکال لیں۔بابر اعوان نے کہاکہ وہ دونوں خود بھی نیب کے ملزم ہیں۔بابر اعوان نے کہاکہ خواجہ آصف بھی نیب کے ملزم اور نوید قمر بھی قیدی رہا۔سماعت کے دور ان گواہ محمد نعیم نے عدالت سے دس دن کا وقت مانگ لیا ۔ بابراعوان نے کہاکہ ان کے پاس کچھ نہیں ہے گواہی دینے کیلئے۔

گواہ محمد نعیم نے کہاکہ میں آپ کے خلاف گواہ نہیں ہوں سر، میں تو کسٹوڈین ہو۔بابر اعوان نے کہاکہ میں آپ سے نہیں کہہ رہا، آپ مجھ سے نہیں عدالت سے مخاطب ہوں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ بابر اعوان صاحب جس طرح بول رہے یہ جلسہ نہیں ہورہا۔چپ کر کے کھڑا ہو، بابر اعوان کے منشی نیب پراسیکوٹر پر چلانے لگے جس پر جج ارشد ملک نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ کیا طریقہ ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ سر آپ دیکھ لیں مجھے کیسی دھمکی دی گئی ہے۔ نیب پراسیکوٹر نے کہاکہ بابر اعوان کے منشی نے مجھے دھمکی دی کہ چپ کر۔سماعت کے دوران عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق وفاقی وزراء سید نوید قمر اور خواجہ آصف کوبطور گواہ طلب کر لیا۔ جج نے کہاکہ کیس کو سنجیدہ لیں آئندہ سماعت پر ریکارڈ ساتھ لائیں۔بعد ازاں کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں