آصف زرداری اور بلاول کی پیشی :نیب دفتر کے باہرجیالوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں

پتھراﺅ سے 5پولیس اہلکارزخمی پیپلزپارٹی کے 50 کارکن گرفتار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 مارچ 2019 10:56

آصف زرداری اور بلاول کی پیشی :نیب دفتر کے باہرجیالوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 مارچ۔2019ء) جعلی اکاﺅنٹس کیس کی تفتیش میں سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی نیب میں پیشی کے موقع پر جیالوں کی بڑی تعداد نیب آفس کے باہر جمع ہوگئی ہے اور اپنے قائدین کے حق میں نعرے بازی کر رہی ہے. نیب نے سیکورٹی کے لیے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو خط بھی لکھا تھا‘اطلاعات کے مطابق پولیس اور رینجرزکی بھاری نفری کو تیار رہنے کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں.

جعلی اکاﺅنٹس کیس یا کسی بھی کیس میں بلاول کی یہ نیب کے سامنے پہلی حاضری ہوگی.

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو نیب کی عمارت میں الگ الگ کر دیا جائے گا، دونوں سے الگ الگ ٹیمیں سوالات کریں گی، ضرورت پڑنے پر دونوں سے مشترکہ سوالات بھی کیے جائیں گے. ذرائع نے بتایا ہے کہ تفتیشی ٹیموں میں مجموعی طور پر 16 افسران شامل ہیں،4 افسران کیسزکی نگرانی کر رہے ہیں، نیب ٹیمیں آصف زرداری اور بلاول بھٹوسے سوالات کریں گی اورانہیں ایک سوالنامہ بھی جاری کیا جائے گا.

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی دونوں تفتیشی ٹیموں کی نگرانی کر رہے ہیں، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے خلاف 4ریفرنسز کی تفتیشی ٹیموں کو2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے. ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری سے 5 افسران سوال کریں گے، جبکہ آصف علی زرداری سے 11 افسران سوالات کریں گے. پیپلز پارٹی نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی نیب میں پیشی کے موقع پر اپنے ارکان پارلیمنٹ اور کارکنوں کو نیب آنے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی تھیں.

نیب کے سیکورٹی انتظامات کے لیے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو خط لکھنے کے بعد نیب دفتر کے باہر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں.اطلاعات کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹر کے باہر پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ‘جیالوں کی جانب سے اسلام آباد نادرا چوک پر رکاوٹیں ہٹانے اور نیب ہیڈ کوارٹرز پہنچنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے پیپلزپارٹی کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا اس موقع پر پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا ہے .

پولیس کی جانب سے نیب ہیڈ آفس کے اطراف اور علاقے کی تمام سڑکوں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں. نیب ہیڈ کوارٹرز جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بھاری تعداد موجود ہے. پیپلزپارٹی کی خواتین کارکنان بھی نیب آفس پہنچ گئیں اور نعرے بازی کی‘خواتین کارکنوں نے نیب ہیڈ کواٹر کے داخلی دروازے پر دھرنا دے دیا.

ذرائع کے مطابق نیب ہیڈکوارٹرز میں پیشی سے قبل اس سے متعلق زرداری ہاﺅس میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری،فاروق ایچ نائیک، نواز کھوکھر اور دیگر رہنما شریک ہوئے. ادھر پیپلز پارٹی کے راہنماﺅں نے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی پیشی کے موقع پر گرفتار جیالوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا فواد چوہدری آنکھیں کھول کرجڑواں شہروں کے جیالوں کی طاقت دیکھیں، پورے ملک کے جیالے جمع ہوئے تو سلیکٹڈ گورنمنٹ کی بنیادیں ہلادیں گے.

وزیر بلدیات سندھ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعیدغنی نے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی پیشی کے موقع پر گرفتار جیالوں کو فوری رہا کرنے اور پولیس اہل کاروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کردیا ہے. سعیدغنی نے کہا کہ فواد چوہدری صاحب 50 تانگوں کے برابر جیالے توگرفتار کرلئے ہیں، پی ٹی آئی تانگہ پارٹی ہے نہ فوٹوشاپ سے جلسوں کی رونقیں بڑھاتی ہے.

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری آنکھیں کھول کرجڑواں شہروں کے جیالوں کی طاقت دیکھیں، پورے ملک کے جیالے جمع ہوئے تو سلیکٹڈ گورنمنٹ کی بنیادیں ہلادیں گے. انہوں نے کہا کہ نیاپاکستان کی پولیس ہمیں نیب آفس جانے نہیں دے رہی‘ قمرزمان کائرہ نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ فی الفور گرفتار جیالوں کو رہا کرے، تشدد، پتھراﺅ اور لاٹھی چارج سے ہمیں روکا نہیں جاسکتا.

یاد رہے پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تو اس موقع پر جیالوں کے گاڑی کا گھیراﺅ کرلیا اور نیب آفس میں گھسنے کی کوشش کی‘جیالوں کے پتھراﺅ کے باعث 5پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 50 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے. اطلاعات کے مطابق اسلام آباد پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں