متحرک اور فعال قائمہ کمیٹیاں پارلیمانی نظام کے استحکام کے لیے ضروری ہیں،اسد قیصر

قائمہ کمیٹیوں کے کام کے دوران درپیش آنے والی مشکلا ت کو حل کرنے اوررکاوٹوں کو ختم کرنے کیلئے پر عزم ہوں، سپیکر قومی اسمبلی کا تقریب سے خطاب

جمعرات 21 مارچ 2019 18:09

متحرک اور فعال قائمہ کمیٹیاں پارلیمانی نظام کے استحکام کے لیے ضروری ہیں،اسد قیصر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ عوام کا حقیقی نمائندہ ادارہ ہونے کی حیثیت سے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قانون سازی کرنا پارلیمان کی بنیاد ی ذمہ داری ہے اور قانون سازی میں قائمہ کمیٹیوں کا کردارسے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام میں قائمہ کمیٹیاں ریڑی کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیںخصوصاًً حکومتی نگرانی اور احتساب میں ان کا کردار انتہائی اہمیت ہے حامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی اورایگزیکٹو کے احتساب کے ذریعے قائمہ کمیٹیاں عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں ایک فعال کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہاراُنہوں نے جمعرات کے روز پاکستان انسٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز میں قائمہ کمیٹیوں کے کام اور افعال پر منعقد ہونے والی دو روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے قائمہ کمیٹیوں کے کام کے دوران درپیش آنے والی مشکلا ت کو حل کرنے اوررکاوٹوں کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کو مضبوط بنانا اُن کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے اگر قوانین میں کسی ترامیم کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کے کام میں چیئر پرسنز کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا چیئر پرسن کو اپنی متعلقہ کمیٹی کے تمام افعال سے بخوبی آگاہ ہونا چاہیے ۔

انہوں نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئر پرسنز کو ہرممکن ماہرانہ اور تحقیقی معاونت فراہم کرنے کا یقین دلایا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی ائندہ پانچ سالوں کے لیے ایک خصوصی اسٹریٹیجک پلان تیار کر رہی ہے اس پلان میں قائمہ کمیٹیوں کے نظام کو مزید موثر اورفعال بنانے کے لیے خصوصی اقدامات شامل کیے جائیں گے۔انہوں نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئر پرسنز کے ساتھ باقاعدہ میٹنگ کرنے اور قائمہ کمیٹیوں کے کام کے دوران پیش آنے والی مشکلات کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

اس موقع پر موجود چیئر پرسنزنے اسپیکر قومی اسمبلی کاشکریہ ادا کرتے ہوئے قائمہ کمیٹیوں کے تشکیل کے سلسلے میں حائل رکاوٹوںکو دور کرنے میں اُن کے کردار کو سراہا ۔ انہوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ اسپیکر پارٹی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر قائمہ کمیٹیوں کے نظام کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اسپیکر کو قائمہ کمیٹیوں کے کام کے دوران درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور کمیٹی سسٹم کو مضبوط بنانے میںاپنی تجویز دیںاور اس سلسلے میں آپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔

ورکشاپ میں جن چیئر پرسنز نے شرکت کی اُن میں ریاض فتیانہ چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف ، ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور، سید امین الحق چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن ،فیض اللہ چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ، اقتصادی امورو مالیات ، سید مصطفٰی محمود چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے نجکاری ، ساجد مہدی چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی ، ساجد خان چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور،ساجد حسین طوری چیئر مین قائمہ کمیتی برائے صنعت و پیداواراور محمد معین وٹو چیئر مین قائمہ کمیٹی برائے ریلولے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں