بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلے میں دوہرا معیار دکھایا

سمجھوتا ایکسپریس کے 43پاکستانی شہداء کے لواحقین کو کون جواب دے گا، وزارتِ خارجہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 21 مارچ 2019 19:17

بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلے میں دوہرا معیار دکھایا
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ2019ء) پاکستانی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلے میں بھارت نے دوہرا معیار دکھایا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ٹرین میں شہید ہونے والے 43پاکستانیوں کے لواحقین کو کیا جواب دیں گے۔ یاد رہے کہ بدھ کے روز سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا جس میں تمام ملزمان کو ثبوتوں کی کمی کی باعث رہا کر دیا گیا۔

پاکستان اور بھارت کے مابین چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں 2007مین ھماکہ ہوا تھا جس میں 68لوگ ہلاک ہو گئے تھے جن میں 43پاکستانی تھے۔ مرنے والے مسلمانوں کے لواحقین نے اس حوالے سے کیس دائر کر رکھا تھا اور اس دھماکے کا الزام سوامی اسیم انند، کمال چوہان، راجندر چوہدری اور لوکیش شرما نامی شدت پسندوں پر لگایا گیا تھا جنہیں بعد میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور انہوں نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول بھی کر لی تھی۔

(جاری ہے)

ان تمام ملزمان پر 12سال کیس چلا جس میں 299گواہ پیش ہوئے اور شروع میں کیس ان چاروں شدت پسندوں کے خلاف جاتا دکھائی دیا کیونکہ وہ خود بھی اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کر چکے تھے لیکن پھر آہستہ آہستہ گواہ منحرف ہونے لگے، بہت سے گواہ غائب کر دیے گئے اور کچھ گواہان کیس کے دوران انتقال کر گئے۔ بھارتی عدالت نے 20مارچ 2019بدھ کے روز 12سال بعد اس کیس کا فصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو نہ کافی ثبوتوں کی بنا پر رہا کر دیا۔

بھارتی عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ’ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے اس لیے تمام ملزمان کو بری کیا جاتا ہے‘ ۔ اس فیصلے کی پاکستان نے شدید مخالفت کی ہے اور بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا ہے، پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت نے اس فیصلے میں دوہرا معیار اپنایا اور مسلمانوں کے قاتل شدت پسند ہندوؤں کو رہا کر دیا اب شہید ہونے والوں کے لواحقین کو کیا جواب دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں