ملائیشین وزیراعظم کو” نشان پاکستان “کے اعزازسے نواز دیا گیا

صدر مملکت عارف علوی نے ملائیشین وزیراعظم کو نشان پاکستان کا اعزاز دیا، ایوان صدر میں ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کا والہانہ استقبال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 مارچ 2019 19:21

ملائیشین وزیراعظم کو” نشان پاکستان “کے اعزازسے نواز دیا گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مارچ 2019ء) ملائیشین وزیراعظم کو” نشان پاکستان “کے اعزازسے نواز دیا گیا،صدر مملکت عارف علوی نے ملائیشین وزیراعظم کو نشان پاکستان کا اعزاز دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان صدر میں ملائیشین وزیراعظم کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ایوان صدر میں ڈاکٹر عارف علوی نے ملائیشیاء کے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

جبکہ صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے ملائیشین وزیراعظم کو نشان پاکستان کا اعزازبھی دیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان اور ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مہاتیر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

مہاتیر کا دورہ پاکستان قابل فخر ہے۔ کل قوم دن یوم پاکستان ہے۔ ہر پاکستانی مہاتیر کے قائدانہ کردار کی تعریف کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جس کے پاس نظریہ ہو، جو نظریے اور مشکل وقت میں کھڑا ہوسکے۔ مہاتیر محمد ایسے لیڈر ہیں جو ایشوز پر کھڑے ہوجاتے ہیں، بدقسمتی سے دیگر لیڈر ایشوز پر کھڑے نہیں رہتے کیونکہ وہ لیڈرز نہیں ہوتے۔ مہاتیر محمد ایسی بات بھی کہہ دیتے ہیں جودوسرے مسلمان لیڈر کہنے سے ڈرتے ہیں، اصل میں جو لیڈر بات کہنے سے ڈرتے ہیں وہ لیڈرز نہیں بلکہ آفس لیڈر ہوتے ہیں۔

مہاتیر نے ملائیشیاء کو تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ ملائیشیاء مسلم ممالک میں ایک مثالی ماڈل ملک ہے جس نے اپنے وسائل سے ترقی کی ہے۔ مہاتیر کی قیادت میں ملائیشیاء خود کفیل بن گیا۔ ہم بھی ملائیشیاء کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مہاتیر یوم پاکستان کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔

یہ وہ دن ہے جب 1940ء میں قرارداد پاکستان منظور کی گئی تھی۔اس وقت پاکستان کے عظیم لیڈر قائداعظم نے پاکستان کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ ایسا وقت ہے جب وسیع سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کیلئے کمیٹی بنا رہے ہیں۔ تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تاجروں میں اشتراک بڑھایا جا سکے۔

اس موقع پر ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ سرمایہ کاری کانفرنس کے انعقاد پر شکر گزار ہیں۔اس طرح کی کانفرنسز دوسروں کے خیالات کو سمجھنے کا موقع دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت ملائیشیاء ایک بہت غریب ملک تھا۔ ہم نے کورین اور جاپانی لوگوں سے سبق سیکھا اور پھر ترقی کی منصوبہ بندی کی۔انہوں نے کہا کہ ملائیشیاء میں غربت کا خاتمہ صنعتوں کے قیام سے ہوا۔

ہمیں دونوں ممالک کی سرمایہ کاری کوبڑھانا ہوگا۔ ملائیشیاء تمام ممالک کے ساتھ بھی صرف تجارت چاہتے ہیں۔ ملائیشیاء میں بیرونی سرمایہ کاری لیکر آئے ۔ سرمایہ کاری کے لیےامن واستحکام بہت ضروری ہے۔ روزگار فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ صنعتیں ہیں، زراعت کے شعبے میں ایک بڑے حصے پرہم ایک فیصد، جبکہ ایک فیکٹری پانچ سولوگوں کو روزگار فراہم کررہی ہے۔

صنعتیں ہوں گی تولوگوں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے پاکستان میں پروٹون کار انڈسٹری لگانے کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ملائیشاء کی انڈسٹری کی بنی ہوئی کار بھی گفٹ کی۔ ہم نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے۔ تاجروں کے درمیان اشتراک کے مواقع پیدا کرنا بہت ضروری کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے امن اور استحکام کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔

امن اور استحکام ہوگا تو سرمایہ کاری بھی آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں ، ریلوے، واٹرسپلائی، بجلی کے نظام کیلئے بھی کوئی منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔ امیر لوگوں کو چاہیے ٹیکس ادا کریں تاکہ ان کے پیسے سے ہم انفراسٹرکچر کے شعبے میں بہتری لا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سب ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ لیکن ہمارا اسرائیل سے بڑا کوئی دشمن نہیں ہے۔اسرائیل سے ہم نے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں رکھا۔ اسرائیل کے ساتھ ہم نے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں رکھا ہوا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں