مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ نیا پاکستان کی حقیقی تشکیل کیلئے ہمیں قا ئد کے اصولوں اور افکار کو اپنانا ہوگا،ڈاکٹر شیریں ایم مزاری

ہفتہ 23 مارچ 2019 22:01

مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ نیا پاکستان کی حقیقی تشکیل کیلئے ہمیں قا ئد کے اصولوں اور افکار کو اپنانا ہوگا،ڈاکٹر شیریں ایم مزاری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2019ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں ایم مزاری نے کہا ہے کہ تحریک پاکستان کے شہداء کے خوابوں کی عملی تعبیر کو ممکن بنانے اور جمہوریت، انصاف اور رواداری کی بنیاد پر مبنی مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ نیا پاکستان کی حقیقی تشکیل کیلئے ہمیں قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں اور افکار کو اپنانا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن نہ صرف ہمہیں تحریک پاکستان کی جدوجہد میں عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے بلکہ حقیقی معنوں میں ملکی سلامتی ویکجہتی کو یقینی بنانے کیلیے ہر قربانی دینے کے عزم کی تجدید نو بھی کرتا ہے۔یوم پاکستان پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر مزاری نے بانی پاکستان، محمد علی جناح اور انکے ساتھیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ وقت نہ صرف اس دن کو ملی جوش و جزبے سے منانے کا دن ہے بلکہ انسانی ، جمہوری او ر اخلاقی اقدار پر مبنی معاشرے کے قیام کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا بھی وقت ہے ۔ ڈاکٹر مزاری نے اس موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح اور آزادی کی جدوجہد میں انکے ساتھیوں با الخصوص محترمہ فاطمہ جناح کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنکی انتھک کوششوں اور قربانیوں کی بدولت ایک آزاد ، خوشحال اور مضبوط پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔

اس دن کی مناسبت سے انہوں نے تمام ہم وطنوں اور شہریوں کو تاکید کی ک وہ بیحیثیت مجموعی قومی استحکام، سلامتی ، خوشحالی اور ترقی یافتہ نیا پاکستان کے حصول کیلیے اپنی صفوں میں اتفاق اور اتحاد کو یقینی بنائیں۔اسلام آباد( ) پاکستان پالیسی انسٹیٹوٹ کے چیئرمین ڈاکٹر غلام مجتبیٰ نے کہا ہے کہ طلباء میں ناپسند یدگی اور عدم اطمینان کا کلچر فروغ پا چکا ہے ۔

طلباء و طالبات مستقل مزاجی کو اپنائیں یونیورسٹیوں اور کالجز کا ماحول بہتر ہو جائے گا۔ میں ستر کی دہائی میں تین مرتبہ کراچی یونیورسٹی کا بطور جنرل سیکرٹری منتخب ہوا تھا اس وقت طلباء میں عزت و احترام اور راواادی کو فروغ دینے کے لئے کام کیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پاکستان کے کلچر کو زیادہ سے زیادہ پروموٹ کرنا ہو گاجس سے ہماری نوجوان نسل تاکہ ڈگری حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کا مستقبل بچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ آج یونیورسٹیوں اور کالجز میں عدم برداشت کا کلچر فروغ پا رہا ہے ایسے میں معیاری تعلیم حاصل کرنا بہت مشکل ہو تا ہے ۔وہی انہوں نے کا آج کی ہماری نو جوان نسل کو جہاں ڈگری حاصل کرنا اہم وہی ان کا ڈگری کے ساتھ تربیت اور عد م برادشت کو کلچر کو پرموٹ کرنے کی ،ْضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں