وزیراعلیٰ سندھمراد علی شاہ نے نیب کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرا دیا

سکیورٹی کے سخت انتظامات‘مراد علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیاگیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 مارچ 2019 11:00

وزیراعلیٰ سندھمراد علی شاہ نے نیب کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرا دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 مارچ۔2019ء) جعلی اکاﺅنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیب کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرا دیا ہے . ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس سے متعلق ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا. وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد پہنچے تو وہاں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ عرفان نعیم منگی نے ان سے ملاقات کی اور انہیں پوچھ گچھ کے لیے مختص کمرے میں لے گئے.

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی علی شاہ سے 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ شروع کی.

(جاری ہے)

دریں اثناءوزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ انہوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو بتادیا ہے ان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، تاہم وہ نیب کے ساتھ تعاون کریں گے‘ اس کیس میں ان کے خلاف نیب کے پاس کچھ بھی نہیں ہے. مراد علی شاہ نے بتایا کہ انہوں نے ایک گھنٹے سے زیادہ ٹھٹھہ شوگر ملز کے حوالے سے سوالات کیے جس کے انہوں نے مناسب جوابات دیے ہیں.

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے نیب کے سوالات کے جواب دے دیے ہیں، تاہم نیب کی جانب سے ایسا تاثر نہیں آیا کہ وہ اس کیس میں دوبارہ تفتیش کے لیے بلائے جائیں گے. انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ وزرا اور دیگر افراد اپنے خرچے پر کراچی سے راولپنڈی آئے ہیں.  مراد علی شاہ کو جعلی اکاﺅنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے 26مارچ کو طلب کیا گیا تھا جبکہ وہ آج صبح ہی کراچی سے اسلام آباد پہنچ گئے‘انہوں نے ایک روز پہلے پیش ہونے کی درخواست کی تھی جس پر انہیں ایک روز پہلے پیش ہونے کی اجازت دے دی گئی تھی.

تفصیلات کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ ایک گھنٹے کی تاخیرسے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچے، نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کر رہی ہے، تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کررہے ہیں جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا جائے گا. وزیراعلیٰ سندھ کی نیب پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، نیب دفتر کے اطراف ایک ہزار اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ نیب دفتر کے اندر رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے.

پولیس کے مطابق خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے نیب دفتر جانے والے راستے بند کر دیے، کارکنان کونادراچوک سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی. پرانے نیب ہیڈ کوارٹرز کو عارضی طور پر پنڈی آفس قرار دیا گیا ہے، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود مراد علی شاہ کا بیان ریکارڈ کریں گے، پیش ہونے پر مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا جائے گا.

وزیراعلیٰ سندھ کی نیب پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، نیب دفتر کے اطراف ایک ہزار اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ نیب دفتر کے اندر رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے. پولیس کے مطابق خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے نیب دفتر جانے والے راستے بند کر دیے، کارکنان کونادراچوک سے آگے جانےکی اجازت نہیں ہوگی. خیال رہے نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو 26 مارچ کو طلب کیا تھا لیکن مراد علی شاہ نے 26 کی بجائے 25 مارچ کو پیش ہونےکافیصلہ کیا تھا،وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ، دادوشوگرملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے.

یاد رہے نیب راولپنڈی نے 20 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سکرنڈ،کھوسکی،دادو، ٹھٹھہ، پنگریو شوگرملز کو سبسڈی دیے جانے کے معاملے پر طلب کیا گیا. ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے اومنی گروپ کی شوگر ملز کو اربوں روپے کی سبسڈی دی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کے معاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں.

واضح رہے 20 مارچ کو پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا، تفتیشی حکام نے دونوں سے 45 منٹ سے زائد پوچھ گچھ کی جبکہ ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا گیاتھا. بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی پیشی پر پیپلزپارٹی کے کارکنان نے نیب عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی، جیالوں نے اہلکاروں پر پتھراﺅ بھی کیا، جس کے باعث پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بعد ازاں پولیس نے 100 سے زائد جیالوں کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا تھا.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں