وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نیب ٹیم کے سامنے پیش ، ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ

میرے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں، نیب کے ساتھ تعاون کروں گا ، مراد علی شاہ میں اپنی جیت سے خرچہ کر کے آیا ، حکومت نے فورسز پر کافی خرچہ کر دیا ،اگرسندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا،پنڈی میں تفتیش کرنے پر کافی سوالات اٹھتے ہیں،راولپنڈی میں ہمارا تجربہ اچھا نہیں،میرا چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 25 مارچ 2019 15:35

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نیب ٹیم کے سامنے پیش ، ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیا، ٹھٹھہ شوگر ملز کی نجکاری سے متعلق ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو بتادیا ہے ان کے پاس چھپانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے تاہم وہ نیب کے ساتھ تعاون کریں گے، میں اپنی جیت سے خرچہ کر کے آیا ، حکومت نے فورسز پر کافی خرچہ کر دیا ،اگرسندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا،پنڈی میں تفتیش کرنے پر کافی سوالات اٹھتے ہیں،راولپنڈی میں ہمارا تجربہ اچھا نہیں،میرا چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

تفصیلات کے مطابق پیر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیا،قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس سے متعلق ریکارڈ سمیت 26مارچ کو طلب کیا تھا تاہم وزیر اعلیٰ نے اپنی مصروفیت کے باعث 25مارچ کو پیش ہونے کی درخواست کی تھی جسے نیب نے گزشتہ روز منظور کرلی تھی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نیب اولڈ ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد پہنچے تو اس موقع پر کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم ( سی آئی ٹی) کے سربراہ عرفان نعیم منگی نے ان سے ملاقات کی جس کے بعد وہ انہیں اپنے ہمراہ پوچھ گچھ کیلئے مختص کمرے میں لے گئے۔ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ سے نیب کی 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے ٹھٹھہ شوگر ملز کی نجکاری سے متعلق پوچھ گچھ کی اور وہ اس حوالے سے اپنے ہمراہ کچھ دستاویزات بھی لائے۔

ذرائع کے مطابق ٹھٹھہ شوگر ملز کی نجکاری کا آغاز مشرف دورمیں2002 میں ہوا، 2012 تک چھ بار ٹھٹھہ شوگرملز اور دادو شوگرملز کی نجکاری کی کوشش کی گئی ذرائع کے مطابق ٹھٹھہ شوگر ملز 2012 میں اومنی گروپ کو 127.5 ملین روپے میں دی گئی، ٹھٹھہ شوگرملز کی بولی دو کمپنیوں نے دی تھی۔ ذرائع نے بتایاکہ اومنی گروپ کے مقابلے میں دوسری کمپنی نے 25 فیصد کی ابتدائی رقم جمع نہ کروائی۔

ذرائع کے مطابق رقم جمع نہ کروانے پر ملز دوسری بولی دینے والے اومنی گروپ کودے دی گئی،ٹھٹھہ شوگر ملز سندھ شوگر کارپوریشن کے زیرانتظام تھی، مراد علی شاہ نے بطور وزیرخزانہ ٹھٹھہ شوگر ملز کی نجکاری کے لیے آخری دستخط کیے تھے۔نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ اس کیس میں ان کے خلاف نیب کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ انہوں نے ایک گھنٹے سے زیادہ ٹھٹھہ شگر ملز کے حوالے سے سوالات کیے جس کے انہوں نے مناسب جوابات دئیے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے نیب کے سوالات کے جواب دے دئیے ہیں تاہم نیب کی جانب سے ایسا تاثر نہیں آیا کہ وہ اس کیس میں دوبارہ تفتیش کیلئے بلائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ وزرا اور دیگر افراد اپنے خرچے پر کراچی سے راولپنڈی آئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہاکہ جے آئی ٹی نے جو نتیجہ نکالا وہ غلط ہے ۔مراد علی شاہ نے کہاکہ خودجے آئی ٹی کے وکیل نے کہا کہ غلط نتیجہ نکالاگیا۔انہوںنے کہاکہ نیب کے بلانے پرخوش ہوں کہ میراموقف بھی سنا گیا۔انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کے متعلق خودچیف جسٹس نے کہا وہ بے قصورہیں۔ انہوں نے کہاکہ میرا میڈیا ٹرائل ہورہاہے ،میں نے پہلے بھی نا پسندیدگی کا اظہار کیا آج بھی کرتا ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی نے خود کہا کہ بلاول بھٹو اور میرے بارے کچھ چیزیں کلیئر کرنی ہے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ آج میرے ساتھ مناسب رویہ رکھا ،میں اپنی جیب سے خرچہ کرکے آیا لیکن حکومت نے فورسز پر کافی خرچہ کیا،اگرسندھ میں بلا لیتے تو بہتر ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ پنڈی میں تفتیش کرنے پر کافی سوالات اٹھتے ہیں،راولپنڈی میں ہمارا تجربہ اچھا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ میرا چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نیب نے جو کچھ پوچھنا تھا وہ پوچھ لیا ،ایک سوالنامہ مجھے دکھایا گیا لیکن تھمایہ نہیں گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں