نواز شریف کے لیے الگ قانون نہیں بنا سکتے۔ وزیراعظم

نہ کوئی بلیک میلنگ اور نہ ہی کوئی این آر او ملے گا۔نواز شریف نے ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنا لیں،30 سال حکومت کرنے کے باوجود ایک ایسا اسپتال نہ بنا سکے جہاں ان کا علاج ہو۔ وزیراعظم عمران خان کا نواز شریف کو این آر او دینے کے سوال کا جواب

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 25 مارچ 2019 15:39

نواز شریف کے لیے الگ قانون نہیں بنا سکتے۔ وزیراعظم
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ 2019ء) وزیراعظم عمران خان نواز شریف کو این آر او دینے کے سوال پر مسکرا دئیے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےاپوزیشن کے احتجاج پر کہا کہ سابق حکومت سے بے شمار مسائل ورثے میں ملے۔اپوزیشن حکومت کو پارلیمنٹ میں بات کرنے کا موقع بھی نہیں دیتی۔

جب کہ حکومت مکمل تعاون کرتی ہے۔شہباز شریف کو چئیرمین پی اے سی بنایا اور سعد رفیق کو پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔حکومتی اقدامات کے باوجود اپوزیشن مطالبات بڑھتے جا رہے ہیں۔کیا اپوزیشن اپنی چوری بچانے کے لیے تحریک چلائے گی لیکن مجھے اپوزیشن کے احتجاج سے کوئی خوف نہیں کیونکہ لوگ بھی اپوزیشن کے ساتھ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو احتجاج کرنے کے لیے ڈی چوک پر کنٹینرز فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب کوئی بلیک میلنگ نہیں چلے گی اور نہ ہی کوئی این آر او ملے گا۔نواز شریف نے ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنا لیں لیکن تیس سال حکومت کرنے کے باوجود ایک ایسا اسپتال نہ بنا سکے جہاں ان کا علاج ہو۔نواز شریف کو علاج سے متعلق حکومت مکمل سہولیات دے رہی ہے۔وہ ملک کے اندر جہاں چاہے علاج کروا سکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا نواز شریف کے لیے الگ قانون نہیں بنا سکتے کیا۔

پاکستان کی جیلوں میں ڈیڑھ لاکھ قیدی ہیں کیا ان سب کو علاج کروانے بیرون ملک بھیج دیں۔انہوں نے کہا شریف خاندان اپنی بے گناہی میں ایک بھی ثبوت پیش نہیں کرسکا میں نے بھی 40سالہ پرانے منی ٹریل پیش کیے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیب حکومت کے زیر اثر نہیں ہے۔گذشتہ ادوار میں نیب کی وجہ سے کرپشن بڑھی۔سرکاری افسران کے خدشات نیب تک پہنچا دئیے ہیں۔اسے اپنی استعداد بڑھانے کی ضرورت ہے جب کہ نیب چھوٹے لوگوں کو تنگ کرنے کی بجائے بڑے چوروں پر ہاتھ ڈالے۔نیب آزاد ہے نیب پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔اس ملک میں قانون سب کے لیے برابر ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں