سپریم کورٹ نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کر دی

نواز شریف اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج پاکستان میں ہی کرا سکیں گے،نواز شریف 6ہفتے بعد خود کو حوالے نہ کریں تو گرفتار کر لیا جائے۔ سپریم کورٹ کا نواز شریف کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 26 مارچ 2019 14:10

سپریم کورٹ نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کر دی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 مارچ 2019ء) آج سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت کی۔عدالت نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہےسپریم کورٹ نے نواز شریف کی سزا 6ہفتوں کے لیے معطل کر دی ہے۔

تاہم سپریم کورٹ نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔عدالت کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ دورانِ ضمانت نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نواز شریف اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج پاکستان میں ہی کرا سکیں گے،نواز شریف 6ہفتے بعد خود کو حوالے نہ کریں تو گرفتار کر لیا جائے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کی ضمانت 6ہفتے بعد ضبط کر لی جائے گی۔

۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے 8ہفتوں کے لیے ضمانت کی استدعا کی تاہم عدالت نے 6ہفتوں کے لیے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے نواز شریف کو 50,50لاکھ کے د و مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔نواز شریف پاکستان میں اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج کروا سکیں گے۔

6ہفتوں بعد نواز شریف کو دوبارہ جیل جانا ہو گا۔سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی جیل میں ضمانت کی درخواست منظور ہونے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا. نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 برس کی سزا سنائی گئی اور وہ اس وقت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، اس کے علاوہ انہیں ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی سزا ہوئی تھی جو کہ عدالت نے معطل کررکھی ہے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں