معروف انرجی ایکسپرٹ نے پاکستان میں تیل کے ذخائر دریافت ہونے سے متعلق اہم بات بتا دی

پاکستان اگر آئل کے بہت بڑے ذخائر دریافت کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تب بھی انہیں نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے 5 سے 6 سال لگیں گے۔ انرجی ایکسپرٹ ارشد ایچ عباسی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 26 مارچ 2019 17:03

معروف انرجی ایکسپرٹ نے پاکستان میں تیل کے ذخائر دریافت ہونے سے متعلق اہم بات بتا دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مارچ2019ء) پاکستان میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر دریافت ہونے کے بعد عوام کو کب اور اس کے کیا فوائد حاصل ہوں گے۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے انرجی ایکسپرٹ ارشد ایچ عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان اگر آئل کے بہت بڑے ذخائر دریافت کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تب بھی انہیں نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے 5 سے 6 سال لگیں گے۔

جب سوئی میں گیس کے ذخائر دریافت ہوئے تھے تب بھی ایسا ہی ہوا تھا لیکن پتہ نہیں کون وزیراعظم عمران خان کو اس متعلق غلط گائیڈ کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تو ٹیست ورک کیا جا رہا ہے جب تک اس حوالے کوئی ٹھوس تصویر سامنے نہیں آتی تب تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ابھی اس طرح کے بیانات آ رہے ہیں کہ ہم پانچ ہزار میٹر تک ڈرل؛لنگ کریں گے تو یہ بھی ایک ریکارڈ ہی ہو گا۔

(جاری ہے)

کیونکہ اس سے قبل جو دنیا میں جو تیل کے ذخائر دریافت کیے گئے تو وہ بھی 3ہزار میٹر تک گئے تھے۔واضح رہے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ دِنوں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ اگلے دو تین ہفتوں میں پاکستانی عوام کو شاندار خوش خبری سُنائی جائے گی۔ اس حوالے سے پاکستان کے بحری و خارجہ امور کے قائم مقام وزیر عبداللہ حُسین ہارون نے دعویٰ کیا ہے کہ تیل و گیس کی ممتاز امریکی کمپنی ایگزون موبل پاکستان ایران کی سرحد کے قریب تیل کے بے پناہ ذخائر دریافت کرنے کے قریب پہنچ چکی ہے۔

ان ممکنہ ذخائر کے بارے میں امکان یہی ہے کہ یہ حجم میں کویت کے تیل کے ذخائر سے بھی زیادہ ہوں گے۔ اگر تیل و گیس کے ممکنہ حجم کے ذخائر دریافت ہو گئے تو پھر پاکستاندُنیا کے دس سب سے زیادہ تیل کی پیداوار والے ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ عبداللہ حُسین ہارون نے یہ انکشاف فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ذرائع کے مطابق امریکی کمپنی ایگزن موبائل 5 ہزار میٹر گہرائی تک ڈرلنگ کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ زیر سمندر 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔تاہم امریکی کمپنی ایگزن بنا کسی رکاوٹ کے زیر سمندر 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔جبکہ دوران ڈرلنگ پریشر کک بھی حاصل ہوئی۔ جب بھی تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے سلسلے میں ڈرلنگ کے دوران پریشر کک حاصل ہو، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہتیل و گیس کے ذخائر دریافت کر لیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں