احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے معاملات کی سماعت

بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں، وزارت قانون سیکشن آفیسر نے عدالت میں جواب جمع کرادیا

جمعہ 19 اپریل 2019 20:35

احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے معاملات کی سماعت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2019ء) وزارت قانون کے سیکشن افیسر تنویر برلاس نے احتساب عدالت میں بیان دیا ہے کہ بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں۔احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے جمعے کے روز نندی پور پاورپروجیکٹ کے حوالے سے معاملے کی سماعت کی ہے۔ وزارت قانون نے نندی پور پاور پراجیکٹ کا تمام ریکارڈ عدالت میں جمع کروادیا ہے۔

سیکشن افیسر تنویر برلاس نے عدالت کو بتایا کہ بابر اعوان کے بطور وزیر ہوتے ہوئے نندی پور کیس کی فائل ایک بار 3 مارچ 2010 کو آئی اور فائل میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی بلکہ ریکارڈ کے مطابق اسی روز ہی واپس چلی گئی تھی۔تنویر برلاس نے بتایا کہ بابر اعوان کے ہوتے ہوئے دوبارہ وزارت میں نندی پور کیس کی فائل نہیں آئی۔

(جاری ہے)

عدالتی کارروائی کے دوران جج ارشد ملک اور گواہ کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔

گواہ نے کہا کہ میں پہلی بار گواہی دینے آیا ہوں اس لئے ٹھیک سے نہیں بولا جا رہا۔ جج ارشد ملک نے کہا کہ زندگی میں بہت سے کام پہلی بار ہوتے ہیں، شادی بھی زندگی میں پہلی بار ہوتی ہے، کیا پہلی بار ہونے والی شادی سے انکار کیا ہی ۔احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ پہلی بار گواہی کوئی بہانہ نہیں ، ٹھیک سے گواہی دیں۔عدالتی کارروائی سے قبل بابر اعوان نے نندی پور ریفرنس میں بریت کی درخواست دوبارہ دائر کردی۔

صحافی جب ان سے یہ پوچھا کہ یہ درخواست آپ نے پہلے واپس کیوں لی تو اس پر انہوں نے سوال کرنے والے صحافی سے کہا کہ وہ میری دائر کی گئی درخواست پڑھ لیں انہیں وجہ سمجھ آجائیگی۔بابراعوان نے عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کس نے اوپنر آنا ہے، کس نے مڈل آرڈر پر اور کیچ ڈراپ کرنے والے کے ساتھ کیسا سلوک ہو گا یہ کپتان طے کرتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں