عمران خان کی جدو جہد میں 22سال سے شامل رہنما اور کارکنان حیرت میں مبتلا ہو گئے

کیا یہ ہے نیا پاکستان ؟ وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں نظریاتی چہرے غائب، نظریاتی رہنماؤں میں سے صرف تین کابینہ کا حصہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 22 اپریل 2019 11:15

عمران خان کی جدو جہد میں 22سال سے شامل رہنما اور کارکنان حیرت میں مبتلا ہو گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین -22 اپریل2019ء) وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں نظریاتی چہرے غائب ہو گئے۔اس حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی 25 رکنی کابینہ سے نظریاتی چہرے غائب ہو گئے ہیں۔وزراء اور مشیروں کی اکثریت کا عمران خان کی پارٹی سے دیرینہ کوئی تعلق نہیں۔غیر منتخب افراد مشیر بن کر کابینہ کا حصہ بن گئے۔

وزیراعظم عمران خان کی 22 سالہ سیاسی جدوجہد میں ان کا ساتھ دینے والوں میں سے صرف شیریں مزاری، علی زیدی اور مراد سعید ہی کابینہ میں شامل نظر آتے ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ اعجاز شاہ،زبیدہ جلال،عمر ایوب،محبوب سلطان، پرویز خٹک، غلام سرور خان، شفقت محمود سمیت کئی افراد پی ٹی آئی کی ٹکٹ منتخب ہو کر وزیر بننے والے اکثر وزراء پی ٹی آئی کا یقینی اقتدار دیکھ کر کچھ عرصہ قبل شامل ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پیپلز پارٹی کی کابینہ میں بھی وزیر رہے۔جب کہ زبیدہ جلال،غلام سرور خان،عمر ایوب،مخدوم خسرو بختیار،طارق بشیر چیمہ اور شیخ رشید مشرف دور میں کابینہ کا حصہ رہے۔تحریک انصاف کی اتحادی جماعت نے مشرف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے دور میں اقتدار میں اپنا حصہ وصول کیا۔

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے وہ کارکنان جو کہ وزیراعظم عمران خان کے لیے 22 سال سے جدو جہد کر رہے ہیں اور ہر موقع پر عمران خان کے ساتھ رہے ان کے لیے مقام حیرت ہے کہ جس تبدیلی اور نظریے کے لیے عمران خان کا ساتاھ دیا وی غائب ہوتا نظر آ رہا ہے۔واضح رہے ندیم افضل چن ،فردوس عاشق اعوان اور صمصام بخاری پیپلز پارٹی کے سابق رہنما ہیں۔تینوں رہنما تحریک انصاف کی حکومت میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔ندیم افضل چن وزیراعظم عمران خان کے ترجمان ہیں۔صمصام بخاری پنجاب کے وزیر اطلاعات ہیں جبکہ فردوس عاشق اعوان کو بھی اب مشیر اطلاعات کی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں