ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا

9 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر خاصہ داروں کی ہڑتال، جنوبی وزیرستان میں پولیو مہم بند، مہم نہ چلنے کے باعث 60 ہزار سے زائد بچے انسداد پولیو قطروں سے محروم رہ جائیں گے، مقامی انتظامیہ

پیر 22 اپریل 2019 21:23

اسلام آباد، وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے مگر خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں خاصہ دار فورس کی ڈیوٹی سے بائیکاٹ کے باعث مہم شروع نہ ہوسکی۔مقامی انتظامیہ کے مطابق مہم نہ چلنے کے باعث 60 ہزار سے زائد بچے انسداد پولیو قطروں سے محروم رہ جائیں گے۔خاصہ دار فورس کا موقف ہے کہ ان کو 9 ماہ سے تنخواہ نہیں ملیں، جب تک تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جاتی، ڈیوٹی نہیں کریں گے۔

خاصہ دار فورس کے جرگہ نے فیصلہ کیا ہے تںخواہیں ملنے سے قبل ڈیوٹی سرانجام دینے والے اہلکاروں پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ان کے گھر مسمار کیے جائیں گے۔قبل ازیں 18 اپریل کو جنوبی وزیرستان کے خاصہ دار فورس کے اہلکاروں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ٹانک میں احتجاج کرتے ہوئے پولیو مہم کے دوران ڈیوٹی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

ٹانک میں کشمیر چوک پر احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت انضمام کے بعد فاٹا دشمن پالیسیوں پر اتر آئی ہے۔

پچھلے کئی ماہ سے خاصہ دار فورس کی تنخواہوں کی بندش کے باعث گھروں میں فاقوں کا عالم ہے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے قبائلی اضلاع میں خدمات انجام دینے والے لیویز اور خاصہ داراہلکاروں کوپولیس میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا۔محمودخان نے کہا تھا کہ تمام لیویز اور خاصہ داروں کو پولیس میں ضم کرکے ان کے تمام تحفظات دور کردیے ہیں۔ یہ 28 ہزار اہلکار ہیں جنہیں تربیت دیں گے اور پولیس کی طرز پر ہی تمام رینکس، مراعات اور ترقیاں دی جائیں گی۔وزیراعلی خیبرپختونخوا کے نوٹی فکیشن کے مطابق اس کام کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور یہ انضمام رواں سال اکتوبر تک مکمل ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں