خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایران کے ساتھ سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردوں کے خاتمے کی بات ہوئی ہے‘ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 23 اپریل 2019 13:51

خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایران کے ساتھ سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردوں کے خاتمے کی بات ہوئی ہے‘ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایران کے ساتھ سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردوں کے خاتمے کی بات ہوئی ہے‘ وزیراعظم نے ایران میں مختلف گروپوں کی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ مکران کوسٹل ہائی وے پر 14 پاکستانیوں کے قتل میں ایران کی سرزمین استعمال ہونے کی بھی بات کی‘ حقائق کو مسخ نہ کیا جائے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن خرم دستگیر خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دلانے کے حوالے سے سازشیں ہو رہی ہیں۔ وزیراعظم ایوان میں آکر اس کی وضاحت کریں، اس کے جواب میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزیراعظم جرمنی اور فرانس کی بات کرنا چاہتے تھے تاہم ان کی زبان سے جاپان نکل گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ایران میں جو بات کی اس کو اسی تناظر میں لیا جائے۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ مکران کوسٹل ہائی وے پر 14 پاکستانیوں کے قتل میں ایران کی سرزمین استعمال کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل گزشتہ حکومتوں نے ایران کو پاکستان کی سرزمین پر رسائی دی، تاریخ کو بھلایا نہیں جاسکتا، اگر دہشت گردی کو ختم کرنا ہے تو سرحد کے دونوں اطراف سے دہشت گردوں کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مودی کی بات کی گئی تو گزشتہ حکومت اس کو سننے دہلی گئی جبکہ اس کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کو مری بلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ مودی کو سابق وزیراعظم نے اپنے گھر بلایا، ایسی باتیں کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں