آئی ایم ایف نے حتمی مذاکرات سے قبل پاکستان سے اہم معلومات مانگ لیں

آئی ایم ایف نے پاکستان سے گردشی قرضوں، بجلی کی بلنگ اور چوری کی تفصیلات طلب کر لیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 23 اپریل 2019 15:47

آئی ایم ایف نے حتمی مذاکرات سے قبل پاکستان سے اہم معلومات مانگ لیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 اپریل2019ء) پاکستان کو آئی ایم ایف سے ملنے والے بیل آؤ ٹ پیکج سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے اہم معلومات طلب کر لی ہیں۔آئی ایم ایف نے حتمی مذاکرات سے قبل پاکستان سے اہم معلومات کا مطالبہ کر دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پہلی بار بجلی سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں۔

گردشی قرضوں، بجلی کی بلنگ اور چوری کی تفصیلات طلب کی ہیں.335 بڑے بجلی چوروں کی فہرست پر کاروائی کی تفصیلات کا مطالبہ کیا ہے۔جب کہ دوسری جانب بھارت آئی ایم ایف سےپاکستان کو ملنے والے ممکنہ بیل آؤٹ پیکج کو منسوخ کرانے کے لیے سرگرم ہو گیا۔ تاہم ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نےبھارت کی درخواست نظرانداز کر دی ہے۔

(جاری ہے)

رواں ماہ کے اختتام تک پاکستان کو قرض فراہمی کے معاملات طے پا جانے کا امکان ہے۔

امکان ہے کہپاکستان کو آئی ایم ایف سے 3 سال کیلئے قرض فراہم کیا جائے گا۔ امکان ہے کہ پاکستان کو تین سال کے پروگرام کے تحت آئی ایم ایف سے 10 سے 12 ارب ڈالرز تک کا قرضہ ملے گا۔ اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے تمام معاملات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ جبکہ اب مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی جانب سے بھی کہا جا رہا ہے کہ کوشش ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے جلد سے جلد قرضہ مل جائے۔

آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ دورے کے دوران معاملات کو حتمی شکل دے دیے جانے کا امکان ہے۔اس حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے مشیر خزانہعبدالحفیظ شیخ کے بارے معلوم ہوا ہے کہ ان کوپہلے مہینے سے ہی آئی ایم ایف کا مکمل اعتماد حاصل رہا ہے۔ لیکن سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے جب امریکا کا دورہ کیا تو انہوں نے اپنی کچھ باتوں پر کنٹرول نہیں کیا، جس سے اسد عمر اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات خراب ہوگئے تھے۔ آئی ایم ایف نے اسد عمر سے ملنے سے انکار بھی کردیا تھا۔ اسد عمر اپنا دورہ مکمل کرکے وطن واپس آئے تو انہوں نے کوئی میڈیا بریفنگ بھی نہیں دی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں