جب سمری وزارت قانون کو بھیجی گئی تب میں وزیر قانون نہیں تھا،اب تک نیب میرے خلاف کوئی گواہ یا دستاویزات پیش نہیں کر سکی، ڈاکٹر بابر اعوان

منگل 23 اپریل 2019 18:27

جب سمری وزارت قانون کو بھیجی گئی تب میں وزیر قانون نہیں تھا،اب تک نیب میرے خلاف کوئی گواہ یا دستاویزات پیش نہیں کر سکی، ڈاکٹر بابر اعوان
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) نندی پور ریفرنس میںسابق وفاقی وزیر ڈاکٹر بابر اعوان نے اپنی بریت کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ جب سمری وزارت قانون کو بھیجی گئی تب میں وزیر قانون نہیں تھا۔اب تک نیب میرے خلاف کوئی گواہ یا دستاویزات پیش نہیں کر سکی ۔ منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر کے ریفرنس پر سماعت کی ۔

دوران سماعت ڈاکٹر بابر اعوان نے اپنی بریت کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون سے مکمل اختیارات بیرون ملک کی پرائیویٹ فرم کو دینے کی اجازت مانگی گئی تھی، کس طرح ریاست کے مکمل اختیارات تھوڑی سی رقم کیلئے پرائیویٹ فرم کو دے سکتے تھے،میں تب وزیر قانون نہیں تھا اگر ہوتا تو بھی اس طرح کی سمری اپروو نہ کرتا، 2013 میں نندی پور کمیشن بنا جس میں مجھے طلب ہی نہیں کیا گیا،لیکن اس کے چار سال بعدجونہی کابینہ کا اعلان ہوا اچانک سے یہ معاملہ اٹھا دیا گیا۔

(جاری ہے)

نیب پراسیکیوٹر کے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اس سے پہلے بھی بریت کی درخواست دی گئی اور اور اس پر فیصلہ بھی محفوظ ہوا تھا لیکن پھر واپس لے لیا گیا۔بابر اعوان نے صرف ایک دو باتوں کے علاوہ اپنے دلائل کو دوہرایا ہے۔ملزم نے یہ بتانا تھا کہ سمری اپروو کیوں نہیں ہوئی لیکن انہوں نے تو چارج شیٹ پڑھ کر سنا دی،ابھی تو پراسیکیوشن اپنے گواہ عدالت کے سامنے پیش کر رہی ہے،نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے مزید دلائل اور اصل کیس میں مزید گواہ پیش کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر سماعت 26اپریل جبکہ ریفرنس میں مزید گواہوں کو پیش کرنے کیلئے سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں