سینٹ نے سری لنکا میں دہشت گردی کے واقعات پر مذمتی قرارداد منظور کرلی ،

ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی رضا ربانی اور مشاہداللہ خان سمیت ارکان سینیٹ کی وزیراعظم عمران خان کے ایران میں دیئے گئے بیان پر شدید تنقید نیشنل ایکشن پلان پر صرف پارلیمانی لیڈرز کو بریفنگ قبول نہیں ، بریفنگ کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، رضا ربانی دہشت گردوں کو مین اسٹریم میں لانے کی پالیسی نہیں ہونی چاہیے ، گڈ بیڈ دہشت گردی کی پالیسی نہیں ہونی چاہیے، سینیٹر عثمان کاکڑ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،نیشنل ایکشن پلان پر دو مئی کو اجلاس بلایا جائیگا، اعظم سواتی وزیراعظم اور وزیرخارجہ ایک پیج پر نہیں، وزیر خارجہ کچھ اوروزیر اعظم کچھ کہتے ہیں ، مشاہد حسین سید

جمعرات 25 اپریل 2019 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2019ء) سینٹ نے سری لنکا میں دہشت گردی کے واقعات پر مذمتی قرارداد منظور کرلی جبکہ سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور مشاہداللہ خان سمیت ارکان سینیٹ نے وزیراعظم عمران خان کے ایران میں دئے گئے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ نیشنل ایکشن پلان پرصرف پارلیمانی لیڈرز کو بریفنگ قبول نہیں ، بریفنگ کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے ۔

جمعرات کو سینیٹ اجلاس میں سری لنکا میں دہشتگردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے سری لنکا سے اظہار یکجہتی کیلئے سینیٹ میں ایک منٹ خاموشی اختیار کی گئی۔ اجلا س کے دور ان سری لنکا میں دہشتگردی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی ،قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے قرارداد پیش کی۔

(جاری ہے)

قراردا دمیں کہاگیاکہ سری لنکا میں افسوسناک واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔

قرارداد کے مطابق پاکستان سری لنکا کی عوام کے ساتھ ہے۔اجلاس کے دور ان سینیٹ میں سانحہ نیوزی لینڈ،سانحہ کوئٹہ،سانحہ ارماڑہ کے شہداء کی مغفرت کیلئے دعا کرائی گئی۔ اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر دو مئی کو اجلاس بلایا جائے گا۔

سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ کوئٹہ میں دھماکہ ہوا ، وزیر اعظم نے وہاں جانے میں کافی تاخیر کی ۔ انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات کی فہرست ہے جو رپورٹ تک نہیں ہو رہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر ملک میں تو بات کریں ، نیپ پر اپ ایک اجلاس تو بلا نہیں پا رہے ۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کا خاتمہ ہمارا مشترکہ عزم ہے۔ انہوںنے کہاکہ صرف فوجیوں نے تو قربانی نہیں دینی ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم اگر نیپ پر سیاسی قیادت کا اجلاس نہیں کر پاتے ، تو ہم کیا پیغام دے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نیپ پر اجلاس بھی اپنے وزیر خارجہ کو آئوٹ سورس کر دیتے ہیں۔سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے ، دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان ، نیکٹا ، ایپکس کمیٹی سب ناکام ہو چکے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ دہشت گردوں کو مین اسٹریم میں لانے کی پالیسی نہیں ہونی چاہیے ، گڈ بیڈ دہشت گردی کی پالیسی نہیں ہونی چاہیے۔سینیٹر رضاربانی نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر کہا جا رہا ہے 2 کو اجلاس بلایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمانی رہنماؤں کی بجائے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہونا چاہئے جس پر بریفنگ دی جائے۔ انہوںنے کہاکہ اس سے کئی زیادہ حساس معاملات پر دس دس دن کے مشترکہ ان کیمرہ اجلاس بھی ہوئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ملک کے وزیراعظم نے ایک انٹرویو دیا جو امریکی اخبار میں شائع ہوا ہے،انٹرویو بیان میں کہا ہے کہ جہادیوں سے اب آئی ایس آئی کو کوئی کام نہیں،اسکا مطلب ان سے آئی ایس آئی کو ماضی میں کوئی کام تھا۔انہوںنے کہاکہ ایران جا کر وزیراعظم نے کہا پاکستان کی زمین استعمال کی گئی ایران پر حملوں کیلئے، یہ حساس معاملات ہیں ایسے کیوں بولا گیا ۔

رضا ربانی نے کہاکہ ابھی وزیر پارلیمانی نے مبہم انداز میں بتایا 2 مئی کو نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دینگے۔انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر پارلیمانی قائدین کو بریفنگ ناقابل قبول ہے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر بریفنگ دی جائے۔انہوںنے کہاکہ اگر مشترکہ اجلاس نہیں تو دونوں ایوانوں کو الگ الگ بریفنگ دی جائے۔ انہوںنے کہاکہ بطور رکن پارلیمنٹ میرا استحقاق ہے بریفنگ لوں جسے سرنڈر نہیں کرونگا۔

انہوںنے کہاکہ آئی ایس آئی اور ایران سے متعلق وزیر اعظم کے بیانات پر وضاحت نہیں آئی۔انہوںنے کہاکہ ان حالات میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے ایسا کوئی بیان نہیں کیا، یہ موقع بھی نہیں ہے ،ایسی بات کرنے گا۔ انہوںنے کہاکہ اجلاس کے ایجنڈے کے بعد کوئی بھی بات کی جائے تو بہتر ہو گا۔

مشاہد اللہ خان نے کہاکہ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کی سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی ہوئی۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ وزیراعظم نے کہا ہے ایران میں پاکستان کی سرزمین سے دہشتگردی ہوئی۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ ایک پیج پر نہیں۔ سینیٹر عبد القیوم خان نے کہاکہ سری لنکا میں آوازیں اٹھ رہی ہیں حملوں میں راء ملوث ہے۔

کامران مائیکل نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف سب کو اٹھنا ہوگا۔سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہاکہ ایران میں وزیر اعظم نے پہلی بار سچ بولاہے،وزیر اعظم نے جو دیکھا وہ بتایا۔سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہاکہ وزیر خارجہ کو جغرافیہ پڑھانے کی ضرورت ہے۔سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہاکہ ایرانی بارڈر اور ارماڑہ بزئی کے درمیان پانچ سو کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔

سینٹر سسی پلیجو نے یوٹیلٹی سٹورز کی 175 شاخیں بند کرنے کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس پر سینیٹر سسی پلیجو نے کہاکہ دو دو منی بجٹ لائے گئے مگر اسکے باوجود حکومت کا کوئی معاشی وژن نہیں۔انہوںنے کہاکہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی شاخیں بند کرنے سے مزید مہنگائی اور بے روزگاری آئے گی ۔انہوںنے کہاکہ لوگوں کو جو تھوڑا بہت ریلیف اسکو چھین کر عوام کو عذاب میں ڈالا جارہا ۔

انہوںنے کہاکہ نئے پاکستان کے نعرے لگائے تھے مگر معیار پہلے کی نسبت گرا ہے ۔وزیرمملکت پارلیمانی امور نے کہا کہ 2007 میں یوٹیلٹی سٹورز کا دائرہ کار یونین کونسل کی سطح پر پھیلایا گیا ،یوٹیلٹی سٹورز کا خسارہ دس ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔وزیر مملکت پارلیمانی امور نے کہاکہ یوٹیلٹی سٹورز کا سالانہ خسارے سات ارب سے زائد ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کی 175 شاخیں مجبوری کی وجہ سے بند کی گئی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ جن لوگوں نے غریب کے منہ سے روٹی چھینی ان سے حساب لیا جائے ۔سینیٹر عتیق کے توجہ دلائونوٹس کے جوراب میں وزیرمملکت حماد اظہر نے کہاکہ ریونیو پچھلے سال سے زیادہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ ریونیو کے اہداف کا طریقہ ڈیٹا پرمبنی نہیں ہے ۔حماد اظہر نے کہاکہ اس طریقہ کار میں بہتری کی گنجائش موجود ہے ۔انہوںنے کہاکہ ریونیو کے اہداف کے تعین کے طریقہ کار پر کام کررہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ دس سال میں زیادہ تر ریونیو کے اہداف کے حصول میں ناکامی ہوئی ۔انہوںنے کہاکہ ٹیکس سلیب چار لاکھ سے بارہ لاکھ کردیا گیا جس سے 100 ارب کا نقصان ہوا ۔انہوںنے کہاکہ موبائل کارڈز پر ٹیکس پر حکم امتناعی ختم ہونے سے مددملے گی ۔انہوںنے کہاکہ پچھلے سال 238 ارب کا شارٹفال تھا ۔انہوںنے کہاکہ ٹجارتی خسارے میں کمی آئی ہے ،کرنٹ اکائونٹ خسارے میں بارہ ارب کی بچت ہوگی ۔

انہوںنے کہاکہ صوبوں کے تعاون سے سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا پورٹل شروع کرنے جارہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ یکم جولائی سے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے پراپرٹی کے ریٹس پر نظرثانی کریں گے انہوںنے کہاکہ اگلے سال معاشی شعبے میں بہتری آئے گی ۔ بعد ازاں سینٹ کااجلاس آج( جمعہ)کی صبح ساڑھے آٹھ بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں