مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی نے پی ٹی آ ئی حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے بڑی سیا سی جماعتوں کیساتھ مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے شروع کردیئے

،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سب سے بڑی بیٹھک (آج)اتوار کوہوگی جس کی میزبانی بلاول بھٹو زرداری میزبانی کرینگے

ہفتہ 18 مئی 2019 20:35

مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی نے پی ٹی آ ئی حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے بڑی سیا سی جماعتوں کیساتھ مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے شروع کردیئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2019ء) مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی نے پی ٹی آ ئی حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے بڑی سیا سی جماعتوں کیساتھ مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے شروع کردیئے ،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سب سے بڑی بیٹھک (آج)اتوار کوہوگی جس کی میزبانی بلاول بھٹو زرداری میزبانی کرینگے ۔ذرائع کے مطابق حکومت کیخلاف تحریک چلانے کے لئے بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے شروع ہوگئے ، پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، پختونخوا میپ حکومت مخالف تحریک چلانے کیلئے تیارہوچکی ہیں اورمولانا فضل الرحمان، سراج الحق، علامہ ساجد نقوی سے مختلف رہنماؤں نے رابط کیے ہیں اور تمام مذہبی رہنماؤں کو بھی ساتھ چلنے کی پیش کش کی ہے ۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان تیار ہیں جبکہ سراج الحق الگ تحریک چلانے اور علامہ ساجد نقوی نے عید کے بعد جواب دینگے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان پہلے ہی حکومت سے نالاں ہیں، حکمت عملی بھی مرتب کرچکے ہیں جبکہ امیر جماعت اسلامی اپنی علیحدہ حکمت کا اعلان کرچکے ہیں ، علامہ ساجد نقوی مشاورت کرکے عید کے بعد حکمت عملی واضح کرینگے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سب سے بڑی بیٹھک کل ہوگی، بلاول بھٹو زرداری میزبانی کرینگے ،افطار ڈنر میں مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت سمیت تمام اپوزیشن ارکان شریک ہونگے ،اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور ہوگا،اجلاس میں پہلی بار عہدہ ملنے پر مریم نواز شریک ہونگی ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن اجلاس میں پہلی بار پارلیمنٹ سے باہر کی شخصیات شریک ہورہی ہیں، اسفند یار ولی، محمود خان اچکزئی پہلی بار موجودہ اپوزیشن کے کسی بھی اجلاس میں شرکت کررہے ہیں، اجلاس میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی حتمی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا، اگست کے وسط یا ستمبر کے پہلے ہفتے میں حکومت مخالفت تحریک چلائے جانے کی تجویز ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ کچھ سیاسی رہنما بجٹ اجلاس سے ہی احتجاج کا مشورہ دے رہے ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، بجٹ سے قبل مہنگائی اور نیب کی کارروائیوں کے خلاف تحریک چلائی جائیگی، ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین نیب کے حالیہ منظر عام پر آنے والے انٹرویو پر بھی اپوزیشن رہنما سخت برہم ہیں ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران گلہ کیا کہ میں پہلے ہی کہتا تھا کہ اس حکومت کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے مگر میری بات کو نظر انداز کیاگیا، تاہم آصف زرداری نے جواب دیا تھا کہ ہم حکومت کو وقت دینا چاہتے تھے، معلوم تھا کہ ان کی نااہلی عیاں ہوجائے گی اوراب ہم سب اکٹھے ہیں اور ملکر حکومت کیخلاف تحریک چلائیں گے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں