چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کو آگے لے کرچلیں گے، مریم نواز

سی او ڈی کی وجہ سے2 منتخب حکومتوں نے مدت پوری کی، جس سے عوام کے ووٹ کو عزت پذیرائی ملی، بلاول سے یہ میری یہ پہلی ملاقات نہیں ہے۔ نائب صدر ن لیگ مریم نوازکی بلاول بھٹو،شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز، مولانا فضل الرحمن ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 19 مئی 2019 23:00

چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کو آگے لے کرچلیں گے، مریم نواز
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 مئی 2019ء) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کو آگے لے کرچلیں گے، سی اوڈی کی وجہ سے2منتخب حکومتوں نے مدت پوری کی، جس سے عوام کے ووٹ کو عزت پذیرائی ملی، بلاول سے یہ میری یہ پہلی ملاقات نہیں ہے۔ نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، سینئر نائب صدر ن لیگ شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز، مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتی ہوں، بلاول میری والدہ کی وفات پر تعزیت کیلئے آئے، اس وقت ملاقات ہوئی، بلاول بھٹو میرے والد کے پاس جیل گئے، مجھے بہت اچھا لگا، اس لیے یہ پہلی ملاقات نہیں ہے۔

میڈیا میں کہا گیا کہ میری پہلی ملاقات ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کا فائدہ ہوا، پہلی بار پاکستان میں جمہوری حکومتوں نے مدت پوری کی۔جس کو بھی لوگوں نے ووٹ دیا، ووٹ کی عزت ہوئی ،سی اوڈی ختم نہیں ہوا، ہم اس کو آگے لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ سیاسی مخالف رہے ، والدین کی تربیت ایسی ہے کہ جب ملتے ہیں توخلوص سے ملتے ہیں۔

سیاسی مقابلہ میدان میں کرتے ہیں اور دکھ سکھ میں خلوص کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ایشوز پر بھی مشاورت کے ساتھ لائحہ عمل طے کریں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو افطار پارٹی پر دعوت دی۔ تمام سیاسی جماعتوں کا اپنا منشور ہے، کوئی ایک جماعت ملکی مسائل کا حل نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن ،اختر مینگل ، جماعت اسلامی، جے یو آئی ف، اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ لاپتا افرا د ، مہنگائی سمیت تمام مسائل پر بات چیت کی گئی۔ہمیں لگا کہ ہم ملکر ملکی معیشت کیلئے بہترین پالیسی بنا سکتے ہیں۔ہر جماعت نے عید کے بعدپارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔عید کے بعد جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں اے پی سی بلائی جائے گی جو تمام جماعتوں کی تحریک کاایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مہنگائی بڑھ گئی ہے، گیس ، بجلی تیل مہنگا ہوگیا، ملکی معیشت ڈوب رہی ہے،احتجاج کا اعلان تو کردیا ہے۔ لیکن مشترکہ حکمت عملی عید کے بعد اے پی سی میں دیں گے۔ہم نے معیشت سے لیکر خارجہ پالیسی تک بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی اوڈی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں تھا، بلکہ سی اوڈی ملک و قوم کی بہتری کیلئے بنایا تھا۔ اس موقع پر جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عید الفطر کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کی اے پی سی بنائی جائے گی۔

آج کی پارٹی اہمیت کی حامل ہے۔جماعتوں نے آنے والے مستقبل بارے سمیت کا تعین کرلیا۔اے پی سی میں لائحہ عمل مرتب دیں گے ۔ سیاسی جماعتیں ایک ہی پلیٹ فارم پر قوم کی آواز بنیں گی۔ن لیگ کے سینئر نائب صدرشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انتقامی احتساب کو بھگت رہیں گے ، ہمیں پروا نہیں ، لیکن اب ہم نے عوام کی آواز بننا ہے۔پاکستا ن کے عوام امید سے محروم ہوچکے ہیں۔

حکومت ملک چلانے اور عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔اجلاس میں ذاتی یا نام نہاد احتساب کی بات نہیں کی بلکہ قوم کی بات کی ہے۔حاصل بزنجو نے کہاکہ کہا جارہا ہے کہ ہم حکومت کوگرانا چاہتے ہیں لیکن یہ حکومت توویسے ہی گری ہوئی ہے، اس حکومت کو گرانا مسئلہ نہیں ہے۔اے پی سی میں ایک نیا بیانیہ تشکیل دیا جائے گا جو پاکستان کی بقاء کا ضامن ہوگا۔آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ آج عوام جس طرح مشکلات کا شکار ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں