پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے معیار میں اضافہ ہو رہا ہے، گذشتہ سال 15 ہزار ریسرچ جرنل شائع ہوئے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کا اجلاس کو چیئرمین ایچ ای سی کی بریفنگ

پیر 20 مئی 2019 16:10

پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے معیار میں اضافہ ہو رہا ہے، گذشتہ سال 15 ہزار ریسرچ جرنل شائع ہوئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2019ء) ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین طارق بنوری نے کہا ہے کہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے معیار میں اضافہ ہو رہا ہے، گذشتہ سال 15 ہزار ریسرچ جرنل شائع ہوئے، بیرون ملک سکالرشپ پر جانے والے طلباء کی واپسی کی شرح 97 فیصد ہے جو کہ کئی ممالک سے بہتر ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کا اجلاس پیر کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی نجیب اللہ صیفی کر رہے تھے۔ اجلاس میں چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری نے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور ایچ ای سی کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے ملنے والی فنڈنگ پر ایچ ای سی تمام یونیورسٹیوں کی فنڈنگ کرتی ہے، ماضی مین ایچ ای سی میں 2 لاکھ 76 ہزار طلباء زیر تعلیم تھے، اب 30 لاکھ کے قریب طلباء زیر تعلیم ہیں، بہترین معیار تعلیم اب ہماری ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جامعات میں ہر سال 10 سے 15 فیصد طلباء کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اب جامعات کی تعداد 195 تک پہنچ چکی ہے، 15 ہزار ریسرچ جرنل گزشتہ سال شائع ہوئے، ایچ ای سی نے ریسرچ کی مد میں جامعات کو گزشتہ سال ایک ارب کے فنڈز دیئے۔ اجلاس میں سکالرز شپس پر باہر جانے والوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا سکالرشپس پر باہر جانے والے طلباء واپس پاکستان آتے ہیں جس پر چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ ہمارے پاس واپسی کی شرح 97 فیصد، جو دنیا میں کئی ممالک سے بہتر ہے۔

رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے کہا کہ اسلام آباد میں پرائیوٹ یونیورسٹز میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ایچ ای سی کہ جانب سے کیا شرائط رکھی گئی ہیں۔ چیئرمین ای ایچ سی نے بتایا کہ ہم جامعات کا انتظام نہیںچلاتے بلکہ ان کو ریگولیٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو جامعات پروگرامز کی خلاف ورزی کر رہی ہیں ان کو مزید داخلوں کی اجازات نہیں دے رہے۔

چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ بجٹ میں اعلیٰ تعلیم کیلئے لگنے والے کٹ کا تعلیمی اداروں پر مثبت اثر نہیں ہو گا، قائمہ کمیٹی اس بارے میں اپنا کردار ادا کرے۔ رکن اسمبلی نفیسہ خٹک نے اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور طلباء کے درمیان تعلقات خوشگوار ہونے چاہئیں، اردو یونیورسٹی میں اساتذہ نے طلباء پر ایف آئی آرز کٹوائی جو کہ ایک اچھی روایت نہیں ہے۔ قائمہ کمیٹی میں صدر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن زعفران الہٰی نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کی ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) کو فعال ادارہ بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں اور اس سلسلہ میں انہوں نے اپنی سفارشات دیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں