قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کمیٹی کا پاکستان میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر اظہار تشویش

کمیٹی نے انسانی حقوق کے حوالے سے کئے گئے عالمی معاہدوں عملدر آمد کی تفصیلات طلب کرلیں انسانی حقوق کی وزارت کے پاس خواتین پر تشدد کے حوالے کوئی ڈیٹا بیس نہیں ہے، شیریں مزاری کا اعتراف انسانی حقوق کی وزارت کو آپ ہی کی حکومت کمزور کررہی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری برہم

پیر 20 مئی 2019 23:09

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کمیٹی کا پاکستان میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر اظہار تشویش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کمیٹی نے پاکستان میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر اظہار تشویش کرتے ہوئے انسانی حقوق کے حوالے سے کئے گئے عالمی معاہدوں عملدر آمد کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ پیر کو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا تیسرا اہم اجلاس ہوا جس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق بلاول بھٹو زرداری کو وزیربرائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بریفنگ دی ۔

پاکستان نے انسانی حقوق کے حوالے سے کون سے عالمی معاہدے کئے اس پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمل درآمد کی تفصیلات طلب کرلیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر بھی اظہار تشویش کیا ۔

(جاری ہے)

شیریں مزاری نے اعتراف کیا کہ انسانی حقوق کی وزارت کے پاس خواتین پر تشدد کے حوالے کوئی ڈیٹا بیس نہیں ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بچوں کی شادی اور انسداد تشدد بل پر بھی تفصیلات طلب کرلیں۔

شیریں مزاری نے بتایا کہ انسداد تشدد بل وزارت قانون کے پاس ہے ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ انسانی حقوق کی وزارت کو آپ ہی کی حکومت کمزور کررہی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اگر حکومت اپنی ہی وزارت کے کردار کو کمزور کررہی ہے تو اپوزیشن کیا توقع کرسکتی ہی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واضح ہدایات دیں کہ انسانی حقوق سے متعلق تمام بل قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں بحث کے لئے آنا چاہئیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا کہ انسداد تشدد بل سینیٹ نے پاس کردیا ہے، وہ اب تک پیش کیوں نہیں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ ہیومن رائٹس کمیٹی کے بل دوسری وزارتوں کو کیوں دئیے جارہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کمیٹی کے بل کا مینڈیٹ کسی دوسری وزارت کے پاس نہیں ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صحافی شاہ زیب جیلانی کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بلالیا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون کے بل (پیکا) پر نظر ثانی کی ہدایت کردی۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اگلے اجلاس میں ایف آئی اے سربراہ کو بھی طلب کرلیا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں