چیئرمین نیب نے جو باتیں کیں وہ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں اسکی تردید آنی چاہیئے تھی،شاہد خاقان عباسی

عید الفطر کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی، میڈیا سے گفتگو

پیر 20 مئی 2019 23:13

چیئرمین نیب نے جو باتیں کیں وہ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں اسکی تردید آنی چاہیئے تھی،شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2019ء) مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب نے اپنے انٹرویو میں جو باتیں کیں وہ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں ہیں اسکی تردید آنی چاہیئے تھی، عید الفطر کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں افراط زر، مہنگائی اور بے روزگاری ہے جس پر عید الفطر کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی، آنے والے بجٹ میں عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے اجلاس بلایا جائے گا، تجاویز حکومت بجٹ میں شامل کرے جس میں پہلی بات یہ کہ حکومت کم از کم تنخواہ20ہزار روپے کرے، گیس اور بجلی کی قیمتوں کو 31مئی 2018ء کے نرخوں پر لایا جائے، یوریا اور ڈی اے پی کی قیمتوں سے کسان متاثر ہے ان کو بھی 31مئی2018کی سطح پر لایا جائے، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے اور عوام کیلئے قابل برداشت بنائے، نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا اور ٹیکس کی شرح میں اضافہ بھی نہ کیا جائے، آئی ایم ایف کی شرائط کو عوام کے سامنے رکھا جائے، آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط میں شکوک و شبہات ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت گری ہوئی ہے اسے گرانے کی ہمیں ضرورت نہیں اصل ایشو عوام کے مسائل ہیں آج کے اجلاس میں نیب کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی جس میں بہت سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اپنے انٹرویو کی ابھی تک کوئی تردید نہیں کی حالانکہ اس کی تردید آنی چاہیئے تھی، انہوں نے جو باتیں کیں وہ نیب کا دائرہ اختیار نہیں ہے، نیب کی حقیقت اب سامنے آچکی ہے، نیب کا عمل انتقامی ہے یہ احتساب نہیں بلکہ صرف سیاسی کرپشن کا ذریعہ ہے اور ملکی رسوائی کا سبب ہے۔

۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں