نادرا دنیا کا شہریوں کا سب سے بڑا ڈیٹابیس ہے ،

تقریباً 119.26 ملین شہریوں کا ڈیٹا موجود ہے، ان میں 67.04 ملین مرد اور 55.20 ملین خواتین ہیں

منگل 21 مئی 2019 16:18

نادرا دنیا کا شہریوں کا سب سے بڑا ڈیٹابیس ہے ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) دنیا کا شہریوں کا سب سے بڑا ڈیٹابیس ہے جس میں تقریباً 119.26 ملین شہریوں کا ڈیٹا موجود ہے، ان میں 67.04 ملین مرد اور 55.20 ملین خواتین ہیں۔ نادرا کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق 6 مئی سے 12 مئی کے دوران ایک ہفتہ میں نادرا نے تقریباً 2 لاکھ 77 ہزار شہریوں کو اپنے ڈیٹابیس میں شامل کیا ہے جن میں سے تقریباً 37 ہزار نے بلامعاوضہ اپنی شناختی دستاویزات حاصل کی ہیں۔

کمپیوٹرائزڈ یا سمارٹ نیشنل آئیڈینٹی کارڈز، خاندان اور بچے کی رجسٹریشن اور پاکستان اوریجن کارڈ جیسی زیادہ تر شناختی دستاویزات کے حصول کیلئے نادرا سے رجوع کرنے والے شہریوں کی تعداد میں گذشتہ برس کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

(جاری ہے)

نادرا کے مطابق 2018ء کے مقابلہ میں رواں برس نئے اور سمارٹ آئی ڈی کارڈ کے حصول کیلئے رجوع کرنے والے شہریوں کی تعداد میں 5 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح شہری اور دیہی علاقوں میں بھجوائی جانے والی موبائل رجسٹریشن وینز کے ذریعے 10 لاکھ سے زائد شہریوں نے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے، اس عمل کے دوران خاص طور پر خواتین اور خصوصی افراد کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ نادرا نے اپنی خدمات کے معیار کو بھی نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے خاص طور پر فیلڈ میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ پاک آئیڈینٹیٹی کے نام سے آن لائن ویب بیسڈ درخواستی نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے 3 لاکھ 17 ہزار 307 درخواست گزاروں نے اپنے دفاتر اور گھروں میں بیٹھ کر ہی اپنے آئی ڈی کارڈز کیلئے درخواست دی ہے۔ اس کے علاوہ نادرا نے وزیراعظم کے پرفارمنس ڈلیوری یونٹ (پی ایم ڈی یو) جو پاکستان سٹیزن پورٹل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے ذریعے موصول ہونے والی سو فیصد شکایات کا ازالہ کیا ہے۔

6 سے 12 مئی 2019ء کے دوران نادرا نے بلاک کئے گئے، زیر تصدیق 500 سے زائد کیسز کو ضروری کارروائی کے بعد کلیئر کرتے ہوئے شہریوں کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ نادرا کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملک بھر کے بڑے شہروں میں 8 میگا سنٹرز قائم کئے گئے ہیں جو 24 گھنٹے کام اور عام شہریوں کو نادرا کی طرف سے جدید سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ نادرا نے 300 نادرا رجسٹریشن سنٹرز پر ون ونڈو آپریشن شروع کیا ہوا ہے تاکہ شہریوں کو باآسانی اور سہولت کے ساتھ خدمات میسر کی جا سکیں اور شہریوں کو لمبی قطاروں میں نہ لگنا پڑے۔

اس کے علاوہ عام افراد کو نادرا کی خدمات سے متعلق درپیش مشکلات کے ازالہ کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں اور نادرا کے رجسٹریشن سنٹرز کو جدید اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ اداروں کے طور پر چلانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ نادرا کی یہ خدمات جنوبی پنجاب، اندرون سندھ اور کراچی میں بھی دستیاب ہیں اور متعلقہ ریجن میں ایک دن میں جاری کئے جانے والے ٹوکنوں کی تعداد 5 ہزار سے بڑھ کر 17 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

نادرا قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنے آئی ٹی کے پورٹ فولیو کی وجہ سے آئی ٹی سے متعلقہ منصوبے حاصل کر رہی ہے۔ نادرا نے مختلف ممالک میں آئی ٹی کے شعبہ میں اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ حال ہی میں فجی میں نادرا نے فجی کی حکومت کیلئے الیکشن مینجمنٹ سسٹم تیار کیا ہے۔ اس کے علاوہ افریقہ میں بھی نادرا نے بہت سے اہم منصوبے حاصل کئے ہیں، کینیا میں نادرا ای پاسپورٹ کی خدمات فراہم کر چکا ہے جس کا افتتاح کینیا کے صدر نے کیا تھا اور اب یہ منصوبہ دوسرے مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے اور اس منصوبہ کا تخمینہ 1.8 ملین ڈالر ہے۔

سوڈان میں سول رجسٹریشن سسٹم اور صومالیہ کی حکومت کیلئے حال ہی میں نیشنل آئی ڈینٹی فیکشن سسٹم نادرا نے تیار کئے ہیں جبکہ بہت سے منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ نائیجیریا کی حکومت اپنے آئی ڈی کارڈ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کی خواہاں ہے، یہ 5 لاکھ ڈالر کی لاگت کا منصوبہ ہو سکتا ہے۔ کیمرون اور سری لیون نے آن لائن ویزہ سسٹم متعارف کرانے کیلئے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے جو کہ نادرا پہلے ہی تیار کر چکا ہے اور مقامی طور پر یہ نافذ العمل ہے۔

بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کے ذریعے کام حاصل کرنے کے عمل میں نادرا کی کامیابی بین الاقوامی سطح پر اس کی صلاحیتوں کا اعتراف ہے اور یہ نہ صرف نادرا کی نیک نامی میں اضافہ کا باعث ہے بلکہ اس سے 3.5 ملین ڈالر سے زیادہ کا بزنس ریونیو حاصل ہوا ہے۔ بیان کے مطابق نادرا نے ملک میں وفاقی حکومت کے علاوہ پنجاب اور سندھ میں بھی اسلحہ لائسنسوں کی کمپیوٹرائزیشن کی ہے جس کے ذریعے ملک میں اسلحہ لائسنسوں کے نظام کو شفاف اور بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔

نادرا نے سابق فاٹا جیسے جنگ سے متاثرہ علاقوں میں بھی اپنی خدمات فراہم کی ہیں جہاں لاکھوں افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے، نادرا کے نظام کے ذریعے انہیں مالی امداد دی گئی، نادرا نے اس سلسلہ میں ورلڈ بینک کے اشتراک سے ایک شفاف نظام وضع کیا۔ یونین کونسل سطح پر نادرا نے 669 نئے سول رجسٹریشن اور مینجمنٹ سسٹم سائٹس قائم کیں جن پر پیدائش، وفات، شادی اور طلاق کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی خدمات فراہم کی گئیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات اور رہنمائی کی روشنی میں نادرا نے آئی سی ٹی کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے وہیکل رجسٹریشن سمارٹ کارڈز کا آغاز کیا اور 2 ہزار 595 درخواستیں اس سلسلہ میں نادرا کو موصول ہو چکی ہیں۔ نادرا نے شہریوں کو ووٹ کا جمہوری حق مہیا کرنے کیلئے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے بھی نادرا نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

2018ء کے عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں انٹرنیٹ ووٹنگ سسٹم تیار کیا گیا جس کا مقصد بیرون ملک پاکستانیوں کو آن لائن ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم کرنا تھا، اس کے تحت تقریباً 7500 رائے دہندگان کو رجسٹرڈ کیا گیا اور انہوں نے اپنے متعلقہ حلقوں میں آن لائن ووٹ ڈالا۔ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم ایک اور ایسا بڑا منصوبہ ہے جس کا مقصد شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے، اس منصوبہ کے تحت 50 لاکھ شہریوں کو حکومت گھر فراہم کرے گی۔

نادرا نے اس منصوبہ کیلئے بڑی تیزی اور کامیابی کے ساتھ کام کرتے ہوئے آزمائشی مرحلہ مکمل کیا اور 5 لاکھ فارمز کی ہندسی تدوین (ڈیجیٹائز) کی۔ نادرا نے پاکستان آن لائن ویزہ سسٹم کا بھی آغاز کیا جس کے ذریعے پاکستان آنے کی خواہش رکھنے والے افراد کو آسانی کے ساتھ ویزے جاری کئے جا سکیں گے، یہ سہولت دنیا کے 175 سے زائد ممالک میں دستیاب ہو گی، اس سلسلہ میں 2249 ویزہ کی درخواستیں اب تک موصول ہو چکی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں