2016 کی سارک کانفرنس کے لیے منگوائی گئی بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال کا معاملہ

ّ احتساب عدالت نے جاری انکوائری میں نیب کو نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی

منگل 21 مئی 2019 21:28

2016 کی سارک کانفرنس کے لیے منگوائی گئی بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال کا معاملہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) احتساب عدالت نے 2016 کی سارک کانفرنس کے لیے منگوائی گئی بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر جاری انکوائری میں نیب کو نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نیب کی درخواست پر سماعت کی جس میں سارک کانفرنس کی بلٹ پروف گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر انکوائری میں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت طلب کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

نیب کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں ڈیوٹی ادائیگی کے بغیر خریدی گئیں جو سارک کانفرنس 2016 کے مہمانوں کے لیے تھیں مگر ان میں سے 20 گاڑیاں نواز شریف نے اپنے قافلے میں شامل کرلیں جو نواز شریف کے علاوہ مریم نواز کے بھی ذاتی استعمال میں رہیں۔ نیب کے مطابق اس انکوائری میں شاہد خاقان عباسی کا بیان قلمبند کیا جا چکا ہے جبکہ فواد حسن فواد اور سابق سیکرٹری خارجہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ نیب کے مطابق وزارت خارجہ کے افسران نے بلٹ پروف گاڑیوں کے معاملے میں اختیارات سے تجاوز کیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں