فرشتہ کے قاتلوں سے متعلق اللہ تعالیٰ ہم سے پوچھے گا، قاتل نہ ملے تو ذمہ دار حکومت ہو گی

بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو رات کے اندھیرے میں کال کوٹھری کی بجائے چوک میں پھانسی پر لٹکایا جائے، پی ڑی آئی رہنماعلی محمد خان کی فرشتہ کے قتل کے بعد جذباتی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 23 مئی 2019 12:21

فرشتہ کے قاتلوں سے متعلق اللہ تعالیٰ ہم سے پوچھے گا، قاتل نہ ملے تو ذمہ دار حکومت ہو گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 مئی 2019ء) :پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان اسلام آباد میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی فرشتہ کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے لیے پہنچ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کو مفادات کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہئیے۔پولیس اصلاحات کی طرف جا رہی ہے جس سے حالات بہتر ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ فرشتہ کے قاتلوں سے متعلق اللہ تعالیٰ ہم سے پوچھے گا۔ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس قاتل تک پہنچیں۔جو گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں انہیں بھی دیکھا جائے کیا یہ واقعی مجرم ہیں۔ ڈی این اے رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ زینب کے واقعے پر جو میں نے  بات کہی تھی ایک بار پھر وہی کہوں گا کہ حکومت اس سلسلے میں قانون میں ترمیم لائے اور ایسے مجرموں کو شریعت کے مطابق سزا دی جائے جب تک ان کو چوکوں اور چوہراؤں پر پھانسی دی جائے گی تب تک ایسے واقعات میں کمی نہیں آئے گی۔

(جاری ہے)

بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو رات کے اندھیرے میں کال کوٹھری کی بجائے چوک میں پھانسی پر لٹکایا جائے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جب تک قاتل نہیں ملتا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔جب تک ہم قرآن پاک سے نزدیک نہیں ہوں گے تب تک ایسے واقعات ہوں گے۔خیال رہے دس سالہ بچی فرشتہ کا تعلق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع مہمند سے ہے،پولیس کے مطابق 15 مئی کوچک شہزاد سے لاپتہ بچی کوقتل کرکے جنگل میں پھینکا گیا، فرشتہ کی نعش کو جنگل سے بر آمد کیا گیا، پوسٹ مارٹم کر لیا گیا.بچی کی لاش مسخ شدہ حالت میں جنگل سے برآمد ہوئی تھی۔

وزیرداخلہ اعجازاحمد شاہ نے دس سالہ بچی فرشتہ مہمند کے ساتھ زیادتی اور قتل کیس کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کاروائی اور سخت ایکشن لینے کے احکامات جاری کئے تھے۔جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی معاملہ ایوان میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے قاس واقعے کی شدید مذمت بھی کی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں