پاکستان بارکونسل کا پی ٹی ایم ارکان کیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ

علیحدگی پسندانہ سوچ کو ہوا دینے والے غداری کے ذمرے میں آتے ہیں، حکومت پی ٹی ایم کے ایسے عناصر کیخلاف کاروائی کرے۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 24 مئی 2019 17:47

پاکستان بارکونسل کا پی ٹی ایم ارکان کیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2019ء) پاکستان بار کونسل نے پی ٹی ایم ارکان کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ نے کہا کہ علیحدگی پسندانہ سوچ کو ہوا دینے والے غداری کے ذمرے میں آتے ہیں، حکومت پی ٹی ایم کے ایسے عناصر کیخلاف کاروائی کرے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان کہا کہ محسن داوڑ ، علی وزیر اور گلہ لئی اسماعیل نے ریاست مخالف سرگرمیاں کی ہیں۔

پی ٹی ایم کے کچھ افراد اداروں کیخلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ نے کہا کہ ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کیلئے کھوکھلے نعرے لگائے جارہے ہیں۔ نعروں سے عوام کو اشتعال دلایا جا رہا ہے۔علیحدگی پسندانہ سوچ کو ہوا دینے والے غداری کے ذمرے میں آتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج نے پی ٹی ایم کے جائز مطالبات کو کبھی نظر انداز نہیں کیا، کسی شخص یا گروپ کا طالبہ آئینی ہے توپورا ہونا چاہیے۔

سید امجد شاہ نے کہا کہ حکومت پی ٹی ایم کے ایسے عناصر کیخلاف کاروائی کرے۔ واضح رہے گزشتہ دنوں نے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں افغان افغان ہوں۔ محسن داوڑ نے اپنی ذات افغان کو ظاہر کیا۔ محسن داوڑ کے ٹویٹ کو انتہائی غیرمناسب سمجھا جا رہا ہے۔ انہیں چاہیے کہ وہ اس کی وضاحت کریں کہ یہ صرف کاسٹ ہے، افغانستان سے تعلق نہیں ہے۔

اسی طرح گزشتہ دنوں کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں ہزارہ کمیونٹی نے ہونے والی دہشت گردی اور جانوں کے نقصان کے ضیاع پر دھرنا دیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہزارہ کمیونٹی اس وقت ملک بھر میں سب سے زیادہ مظلوم ہے۔ دہشتگردی کے واقعات میں ان کے درجنوں خاندان موت کے منہ میں چلے گئے اور یہ سلسلہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔تاہم گزشتہ دنوں ان کی آواز کے ساتھ حکومتی پارٹی کے علاوہ معاشرے کے ہر طبقے نے بھی آواز بلند کی۔

ہمدردی کی اس آڑ میں پی ٹی ایم اور اس کے قائدین نے بھی کوئٹہ میں دھرنا دیا۔ مگر یہ دھرنا ا س وقت متنازع ہو گیا جب پی ٹی ایم کے قائدین نے سٹیج پر کھڑے ہو کر ریاست اور فوج مخالف نعرے بازی کی۔اس نعرے بازی کی وجہ سے کئی لوگوں کی ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ ہمدردی بھی کم ہو گئی کہ فوج تو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کررہی ہے اور ان کی جان و مال کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہی ہے اور اب ہزارہ کمیونٹی کے لوگ پی ٹی ایم کے ساتھ مل کر ریاست مخالف بیان دے رہے ہیں۔

تاہم اس حوالے سے ہزارہ کمیونٹی کے راہنما کا نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ کوئٹہ میں ہونے والے دھرنے سے ہزارہ کمیونٹی کاکوئی واسطہ نہیں۔ ہماری کمیونٹی کے شہید ہونے والے افراد کے لواحقین میں سے کوئی بھی شخص اس دھرنے میں موجود نہیں تھا جہاں پی ٹی ایم کے سربراہوں نے ریاست اور فوج مخالف نعرے بازی کی۔

ہم پی ٹی ایم سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں اور ان کے ایجنڈے سے بھی ہمارا کسی قسم کا کوئی واسطہ نہیں۔پی ٹی ایم کے بیانات اور نعرے ریاست خلاف ہیں جن کی ہم مکمل طور پر مزمت کرتے ہیں۔ہزارہ کمیونٹی اپنے سکون اور حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتی رہی ہے اور اٹھاتی رہے گی اس کے لیے انہیں پی ٹی ایم جیسی کسی جماعت کی ضرورت نہیں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں