فرشتہ زیادتی و قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آ گئے

پولیس نے جیو فینسنگ رپورٹ مرتب کر لی، فرشتہ کیس میں تقریباََ 8لاکھ کالز کی نگرانی ہوئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 25 مئی 2019 13:46

فرشتہ زیادتی و قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آ گئے
اسلام آباد لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 25 مئی2019ء) فرشتہ زیادتی و قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے جیو فینسنگ رپورٹ مرتب کر لی ہے۔رپورٹ کے مطابق فرشتہ کیس میں تقریباََ 8لاکھ کالز کی نگرانی ہوئی۔اب بھی مزید 1587 مشکوک فون نمبرز کی تفتیش کی جا رہی ہے۔مرکزی ملزم اور 6مشکوک افراد کے علاوہ 50 افراد سے پوچھ گچھ ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اہم شواہد اس وقت بھی فرانزک لیبارٹری میں تحقیق سے گزر رہے ہیں۔جوڈیشل کمیشن انکوائری رپورٹ 28مئی کو مرتب کرے گی۔۔خیال رہے اسلام آباد میں دس سال کی بچی کے اغواہونے کے بعد پولیس کے رویے نے سب کے سر شرم سے جھکا دئیے۔ پولیساہلکار متاثرہ خاندان کی رپورٹ درج کرنے کی بجائے ان سے صفائیاں کرواتے رہے اور کہا کہ آپکی بچی کسی کے ساتھ بھاگ گئی ہو گی۔

(جاری ہے)

دو روز قبل 10 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔مقدمہ ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن اوردیگر اہلکاروں کے خلاف درج کیا گیا۔درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ بچی کو ڈھونڈنے اور مقدمے کے اندراج کے لیے تھانے کے کئی چکر لگائے۔ایس ایچ او نے ڈھونڈنے کی بجائے کہا کہ آپکی بچی کے ساتھ بھاگ گئی ہو گی۔پولیس اہلکار درخواست گزار سے تھانے کی صفائیاں کرواتے رہے۔

مقدمے میں درخواست کی گئی ہے کہ مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف محکمہ کاروائی کی جائے۔ اس واقعے کے بعد تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ کو معطل بھی کر دیا گیاتھا جب کہ ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی تھی۔واضح ہودس سالہ بچی فرشتہ کا تعلق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع مہمند سے ہے،پولیس کے مطابق 15 مئی کوچک شہزاد سے لاپتہ بچی کوقتل کرکے جنگل میں پھینکا گیا، فرشتہ کی نعش کو جنگل سے بر آمد کیا گیا، پوسٹ مارٹم کر لیا گیا.بچی کی لاش مسخ شدہ حالت میں جنگل سے برآمد ہوئی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں