بھارت کی ترجیح تجارت ہو سکتی ہے لیکن ہماری ترجیح کشمیر ہے ،شاہ محمود قریشی

مذاکرات کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، بھارتی انتخابات میں پاکستان دشمنی کو ہوا دی گئی،وزیرخارجہ شاہ کی نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 25 مئی 2019 22:56

بھارت کی ترجیح تجارت ہو سکتی ہے لیکن ہماری ترجیح کشمیر ہے ،شاہ محمود قریشی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت سب سے سلگتا ہوا مسئلہ ، مسئلہ کشمیر ہے ،بھارت کی ترجیح تجارت ہو سکتی ہے لیکن ہماری ترجیح کشمیر ہے مذاکرات کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے بھارتی انتخابات میں پاکستان دشمنی کو ہوا دی گئی۔ ہفتے کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اور دانشمندی کا تقاضہ ہے کہ تمام تصیفہ طلب مسائل کو مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی انتخابات کے دوران پاکستان دشمنی کو ہوا دی گئی اور وطن پرستی کا ماحول بنا کر انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی۔ لیکن مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال سب کے سامنے ہے اگر مذاکرات نہ کریں اور حالات کو مزید بگڑنے دیں تو حل کیسے ہو گا۔

(جاری ہے)

سشما سوراج سے حالیہ ملاقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ سشما سوراج مٹھائی لے کر آئیں اور کہ رہی تھیں کہ کبھی کبھی آپ کڑوا بولتے ہیں جس پر میں نے جواب دیا کہ میں پاکستان کا موقف پیش کرتا ہوں ہو سکتا ہے وہ آپ کو کڑوا لگتا ہو شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت سب سے سلگتا مسئلہ ، مسئلہ کشمیر ہے اس پس پشت نہیں ڈال سکتے ایسا نہیں ہو سکتا کہ بھارت کی پسند کی چیزوں پر پہلے مشاورت ہو جائے ہو سکتا ہے کہ بھارتی کے لئے تجارت ترجیح ہو لیکن ہماری ترجیح کشمیر ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں