سپریم کورٹ نے اقدام قتل کے دو ملزمان کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستیں خارج کر دیں

ای کورٹ سسٹم سماعت …سندھ پولیس نے کراچی رجسٹری سے ارباب اور مشتاق نامی ملزمان کو گرفتار کر لیا وکلاء بزنس کلاس میں سفر کرتے اور فائیو سٹار ہوٹلوں میں رہتے ہیں، ای کورٹ سسٹم سے آج کے دن سائلین کے 20 سے 25 لاکھ بچ گئے، چیف جسٹس

پیر 27 مئی 2019 13:37

سپریم کورٹ نے اقدام قتل کے دو ملزمان کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستیں خارج کر دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2019ء) سپریم کورٹ نے اقدام قتل کے دو ملزمان کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستیں خارج کر دیں جس کے بعد سندھ پولیس نے کراچی رجسٹری سے ارباب اور مشتاق نامی ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پیر کو سماعت کے دور ان چیف جسٹس نے کہاکہ قتل کی نیت کرنا بھی جرم ہے، دفعہ 324 میں ارادہ قتل سے حملہ کرنے کی سزا دس سال ہے۔

چیف جسٹس نے کہاکہ حملے کے نتیجہ میں اگر زخم آئے تو اسکی سزا الگ ہوگی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ اقدام قتل کا کیس قتل سے زیادہ سخت ہوتا ہے،زخمی حملہ آور کی نشاندہی کر سکتا ہے مقتول نہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ای کورٹ سسٹم سے آج کے دن سائلین کے 20 سے 25 لاکھ بچ گئے،وکلاء بزنس کلاس میں سفر کرتے اور فائیو سٹار ہوٹلوں میں رہتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ سائلین کے خرچ پر وکلاء اسلام آباد میں کھانے بھی کھاتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ سستا اور فوری انصاف فراہم کرنا آئینی ذمہ داری ہے۔ انہوںنے کہاکہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں