عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ ،آئندہ بجٹ میں 40 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز پیش

آئندہ بجٹ میں مختلف اشیا پر 70 ارب کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 27 مئی 2019 14:31

عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ ،آئندہ بجٹ میں 40 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز پیش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 مئی 2019ء) : حکومت نے عوام کو مہنگائی کی چکی میں مزید پیسنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں چالیس ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز پیش کر دی گئی ہے۔ آئندہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کی مد میں سخت فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں مختلف اشیا پر 70 ارب کی چھوٹ ختم کرنے اور اور 40 ارب کے نئے ٹیکس لگائے جانے کی تجویز پیش کر دی گئی ہے۔

چینی، خوردنی تیل، ٹریکٹر، اور اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ جنرل سیلز ٹیکس 17 سے بڑھا کر 18 فی صد کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق ایک فی صد جی ایس ٹی سے 40 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے۔ آئندہ بجت کے لیے پیش کی جانے والی تجویز میں کہا گیا کہ چینی پر سیلز ٹیکس 7 سے بڑھا کر 18 فی صد، خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس 5 سے بڑھا کر 18 فی صد، ٹریکٹر پر سیلز ٹیکس 5 سے بڑھا کر 18 فی صد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اسٹیل مصنوعات پر 5600 روپے ڈیوٹی بڑھانے کی تجویزپیش کی گئی ہے ۔ بجٹ کے لیے ٹیکس تجاویز جب کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس چھوٹ میں کمی کی تجویز ہے۔ آئندہ بجٹ میں ٹیکس استثنیٰ کی حد 6 لاکھ تک کیے جانے کا امکان ہے۔ جب کہ نئے بجٹ میں کاٹن کی درآمد پر دوبارہ ڈیوٹیز لگانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔ کپاس کی درآمد پر 3 فی صد کسٹمز ڈیوٹی جب کہ 2 فی صد ایڈیشنل ڈیوٹی لگائے جانے کا امکان ہے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سال درآمدی کپاس پر ڈیوٹی صفرکی گئی تھی۔ آئندہ بجٹ میں لگائے جانے والے چالیس ارب روپے کے ممکنہ ٹیکسز نے عوام کو مزید پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں