پی آئی اے نے سپریم کورٹ سے مزید بھرتیوں کی اجازت مانگ لی

سپریم کورٹ کا ہی حکم امتناع عدالتی احکامات پر عمل کرنے میں رکاوٹ ہے، نعیم بخاری عدالت عظمیٰ کی پی آئی اے کو مستقلی کے حکم کیخلاف درخواست دائر کرنے کی ہدایت بہتر ہوگا پی آئی اے اپنے دس سالہ آڈٹ کا خود فیصلہ کرے، وقت آ گیا ہے کہ پی آئی اے اپنا بوجھ خود اٹھائے، جسٹس عظمت سعید شیخ

پیر 17 جون 2019 13:08

پی آئی اے نے سپریم کورٹ سے مزید بھرتیوں کی اجازت مانگ لی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2019ء) پی آئی اے نے سپریم کورٹ سے مزید بھرتیوں کی اجازت مانگ لی ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں پی آئی اے نجکاری کیس میں قومی ایئرلائن کی متفرق درخواست پر سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔دور ا ن سماعت پی آئی اے نے سپریم کورٹ سے مزید بھرتیوں کی اجازت مانگ لی ۔

وکیل پی آئی اے نعیم بخاری نے کہاکہ عدالت نے 31 مارچ کو بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی، قومی ایئرلائن انتظامیہ تبدیل ہوچکی ہے۔وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تمام ملازمین کی مستقلی کا حکم دیا، سپریم کورٹ کا ہی حکم امتناع عدالتی احکامات پر عمل کرنے میں رکاوٹ ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ پی آئی اے میں عملہ پہلے ہی ضرورت سے کئی گنا زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ عدالت کے دوسرے بنچ کو حکم امتناع سے آگاہ کیوں نہیں کیا۔ نعیم بخاری نے کہاکہ کیس کراچی میں ہوا تھا میں اس میں وکیل نئیں تھا۔ عدالت نے پی آئی اے کو مستقلی کے حکم کیخلاف درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ یہ ممکن نہیں کہ ایک ہی عدالت کے دو متنازع احکامات ہوں۔ وکیل پی آئی اے نے کہاکہ آڈٹ رپورٹ پر جواب جمع کرا دیا ہے۔ نعیم بخاری نے کہاکہ عدالت آڈٹ رپورٹ پر جو حکم دے عمل کرینگے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ بہتر ہوگا پی آئی اے اپنے دس سالہ آڈٹ کا خود فیصلہ کرے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ پی آئی اے اپنا بوجھ خود اٹھائے ۔ بعد ازاں سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں