وزیراعظم اور سمیع ابراہیم کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے،پی ٹی آئی کسی ایسے فعل کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی جس میں کسی کی عزت نفس مجروح ہو۔عمران خان کا فواد چوہدری کی جانب سے سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارے جانے کے واقعہ پر اظہارِ افسوس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 17 جون 2019 15:45

وزیراعظم اور سمیع ابراہیم کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 جون 2019ء) وزیراعظم عمران خان اور معروف صحافی سمیع ابراہیم کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں وزیراعظم نے فیصل آباد میں سمیع ابراہیم کے ساتھ پیش آئے واقعہ پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا یے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

تحریک انصاف کی قیادت کسی ایسے انفرادی فعل کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی جس میں دانستہ یا غیر دانستہ طور پر کسی کی عزت نفس مجروح ہو،حکومت اور میڈیا جمہوری عمل کے دو لازم و ملزوم جزو ہیں۔نقطہ نظر کے اختلاف کو ذاتی اختلاف کی حد تک لے کر جانا کسی صورت مناسب نہیں۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری کی جانب سے صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنے کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیا تھا۔

(جاری ہے)

سینئیر صحافی شاہد مسعود نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا کہ فواد چوہدری نے ایک شادی کی تقریب میں صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ ماردیا تھا، وزیراعظم نے اس واقعے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ فیصل آباد میں شادی کی ایک تقریب میں وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سینئیر صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مار دیا تھا، اس حوالے سے سمیع ابراہیم نے صحافیوں کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک شادی کی تقریب میں شریک تھے جہاں ان کے ساتھ دوسرے صحافی رؤف کلاسرا، ارشد شریف اور فرخ حبیب وغیرہ بھی موجود تھے جبکہ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اس موقع پر موجود تھے جب تقریب کے اختتام پر انہیں اپنے پیچھے سے گالیوں کی آوازیں سنائی دیں۔

سمیع ابراہیم نے بتایا کہ جب انہوں نے مڑ کر دیکھا تو فواد چوہدری ان کی جانب آرہے تھے اور انہیں غلیظ گالیاں دے رہے تھے، صحافی نے کہا کہ فواد چوہدری اپنے ساتھیوں یا محافظوں کے حصار میں تھے اور انہوں نے پہلے سے ہی ہاتھ کا مکا بنا رکھا تھا اور قریب آتے ہیں انہوں نے سمیع ابراہیم کو مکا مار دیا جس سے وہ لڑکھڑا گئے اور وہاں موجود ایک صحافی نے انہیں سہارا دے کر گرنے سے بچایا۔

سمیع ابراہیم نے بتایا کہ فواد چوہدری نے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں اور کہا کہ میں تمہیں فکس کر دوں گا۔ اس حوالے سے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کو 2 اداروں میں تصادم سمجھنے کی بجائے 2 اشخاص کے درمیان تنازع تصور کرنا چاہئیے البتہ وزیراعظم نے فواد چوہدری کی جانب سے صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنے کے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں