حکومت نے حتی الوسیع کوشش کی ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلے، اپوزیشن نے ہر اجلاس میں غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر تے ہوئے ایوان کا ماحول خراب کیا،

پارلیمنٹ کی بدقسمتی ہے کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین پی اے سی بنے ہیں،اگر تھوڑی سی اخلاقی جرات ہے تو شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ،چیئرمین پی اے سی اور سراج درانی سندھ اسمبلی کی سپیکر شپ سے مستعفی ہوجائیں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی "اے پی پی" سے خصوصی گفتگو

پیر 17 جون 2019 23:56

حکومت نے حتی الوسیع کوشش کی ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلے، اپوزیشن نے ہر اجلاس میں غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر تے ہوئے ایوان کا ماحول خراب کیا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2019ء) وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ حکومت نے حتی الوسیع کوشش کی ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلے، وزیراعظم عمران اور وزراء کو ایوان میں بات نہ کرنے دی گئی تو اپوزیشن لیڈر سمیت اپوزیشن کے کسی رکن کو بات نہیں کرنے دیں گے ،آصف علی زرداری ،سعد رفیق سمیت کسی بھی ایسے ملزم کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونے چاہئیں جس کے خلاف ریفرنس پر تحقیقات مکمل ،چالان داخل یا تحقیقات مکمل نہ ہوں ،پروڈکشن آڈر کے اجراء کے بعد یہ لوگ تحقیقات پر اثر انداز ہوتے ہیں، سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ ہے کہ ایسے ملزمان کو پارلیمنٹ ہائوس جانے سے روکیں ، پارلیمنٹ کی بدقسمتی ہے کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین پی اے سی بنے ہیں ،اگر تھوڑی سی اخلاقی جرات ہے تو شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ،چیئرمین پی اے سی اور سراج درانی سندھ اسمبلی کی سپیکر شپ سے مستعفی ہوجائیں۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپنے چیمبر کے میں قومی خبر رساں ادارے "اے پی پی" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ حکومت نے حتی الوسیع کوشش کی ہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلے لیکن اپوزیشن نے ہر اجلاس میں غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر تے ہوئے قومی خزانہ بے دردری سے لوٹنے والوں کو پروڈکش آرڈر کے زریعے پارلیمنٹ لانے کے لئے ایوان کا ماحول خراب کیا ، ملک کو لوٹنے والوں کیلئے وزیراعظم عمران خان کا واضح پیغام ہے کہ جس نے ملک لوٹا ،کرپشن کی اس نے ہر حال میں حساب دینا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ 8ماہ پوری قوم کے سامنے ہیں ،وزیراعظم عمران خان جب بھی ایوان میں آئے اپوزیشن نے ہلڑ بازی کا سہارا لیا ،بجٹ اجلاس میں بھی وزیراعظم عمران خان بات کرنا چاہتے تھے لیکن اپوزیشن نے وہی روایتی احتجاج سے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب شہباز شریف پروڈکشن آرڈر کے زریعے پارلیمنٹ ہائوس آئے تو چیئرمین پی اے سی کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے نیب اور دیگر تحقیقاتی اداروں کو طلب کر کے ان پر دبائو ڈالتے رہے ،پروڈکشن آرڈر کے زریعے یہ ملزمان تحقیقات پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیںکہ ہمارے وزیراعظم ،مشیر خزانہ اور وزراء کو ایوان میں بات کرنے نہیں دیں گے تو ہم بھی اپوزیشن لیڈر سمیت کسی بھی اپوزیشن رکن کو بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وفاقی وزیر ہوابازی سرور خان نے کہا کہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ملزمان کے پروڈکشن آرڈر کا غلط استعمال روکنے کے لئے سپیکر قومی اسمبلی اقدامات اٹھائیں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں