شہبازشریف نے بجٹ کی منظوری حکومت ہٹانے یا نہ ہٹانے سے مشروط کردی

جب حکومت کا فیصلہ ہوگا توبجٹ بھی پاس ہوجائے گا، اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ بھی ہوگا، پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پرعمران خان کا بیان قابل مذمت ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی سید خورشید شاہ سے ملاقات میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 جون 2019 15:40

شہبازشریف نے بجٹ کی منظوری حکومت ہٹانے یا نہ ہٹانے سے مشروط کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جون 2019ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ اے پی سی میں ہوگا، جب حکومت کا فیصلہ ہوگا توبجٹ بھی پاس ہوجائے گا،پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر عمران خان کا بیان قابل مذمت ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے پیپلزپارٹی کے رہنماء خورشید شاہ نے ملاقات کی، ملاقات میں خواجہ آصف، رانا ثناء اللہ ، ایاز صادق اور دیگر بھی موجود تھے۔

ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں جانب سے آصف زرداری ، خواجہ سعد رفیق ودیگر اسیران کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔شہبازشریف نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر رکن اسمبلی کا استحقاق ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر عمران خان کا بیان قابل مذمت ہے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال پر کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سے معاملات زیرغور آئیں گے۔

جب حکومت کا فیصلہ ہوگا توبجٹ بھی پاس ہوجائے گا۔ دوسری جانب سینٹ اجلاس آج سہ پہر ساڑھے 4بجے ہوگا، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اجلاس کی صدارت کریں گے‘اجلاس کیلئے مختصر ترین دو نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا، سینٹ اجلاس میں بھی بجٹ پر بحث کی جائے گی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج بھی متوقع ہے. ادھروزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ اپوزیشن نے نہ تو بجٹ سنا اور نہ ہی پڑھا، اپوزیشن ارکان کس بنیاد پربجٹ کوعوام دشمن قرار دے رہے ہے؟انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پرپہنچانے والے اب عوام کا مزید تیل کیوں نکالنا چاہتے ہیں؟نومولود سیاستدان سیاسی بلوغت سے عاری ہیں، انہیں ادراک نہیں یہ بجٹ سندھ سمیت تمام صوبوں کے عوام کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں