جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں بُری کارکردگی،اٹارنی جنرل انور منصور سے استعفیٰ لینے کا امکان

سینئیر صحافی و تجزیہ کار عامر متین نے بڑا دعویٰ کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 18 جون 2019 15:49

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں بُری کارکردگی،اٹارنی جنرل انور منصور سے استعفیٰ لینے کا امکان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جون 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار عامر متین نے کہا کہ اٹارنی جنرل انور منصور سے استعفیٰ لیے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر کہا جا رہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے اندر جسٹس قاضی فائز عیسٰی والے کیس میں اُن کی تیاری نہیں تھی۔ اُن سے یہی شکایت کی جا رہی ہے کہ وہ بغیر تیاری کے سپریم جوڈیشل کونسل گئے، حکومت نے عدلیہ کے خلاف اتنا بڑا قدم اُٹھایا لیکن وہ آدمی جس نے وہاں مقدمہ لڑنا تھا اُس کی تیاری ہی نہیں تھی۔

عامر متین نے کہا کہ اب اس معاملے پر یہاں تک کہا جا رہا ہے کہ اٹارنی جنرل انور منصور اور وفاقی وزیر برائے قانون فرغ نسیم آپس میں بات چیت تک نہیں کرتے۔ اس سے قبل بھی اٹارنی جنرل انور منصور پر کئی اعتراضات اُٹھائے گئے تھے۔

(جاری ہے)

ان کے بھائی کا نیب کی جے آئی ٹی رپورٹ میں نام بھی موجود ہے جس سے متعلق کہا گیا کہ بے نامی اکاؤنٹس سے جو پیسے جاتے رہے ہیں وہ اٹارنی جنرل انور مںصور کے بھائی کو بھی جاتے رہے ہیں۔

ان کو اصولی طور پر اُسی وقت ہی مستعفی ہو جانا چاہئیے تھا۔ یہ مشرف دور سے چلتے آ رہے ہیں لیکن اب لگ رہا ہے کہ ان پر کافی زیادہ دباؤ آ گیا ہے کہ شاید اُن سے استعفیٰ لے لیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں مزید معلومات بھی ہیں لیکن ابھی چونکہ کیس عدالت میں ہے لہٰذا ابھی ہم اُس پر اتنی بات نہیں کر سکتے ، جب فیصلہ آ جائے تو اس سے متعلق مزید معلومات فراہم کریں گے۔ البتہ اتنا ضرور کہوں گا کہ حکومت نے اس ریفرنس پر ایک قسم کا جوا کھیلا ہے اور ایسے میں اگر اس ریفرنس میں سے کچھ نہ نکلا تو حکومت کے لیے یہ چیز نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ اٹارنی جنرل انور منصور سے استعفیٰ لینے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں