پاکستان افغان مہاجرین کی گزشتہ 40 سالوں سے میزبانی کر رہا ہے، افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے افغانستان کے وزیر سے بات ہوئی ہے ، وزیر مملکت برائے سیفران شہریار خان آفریدی

منگل 18 جون 2019 19:30

پاکستان افغان مہاجرین کی گزشتہ 40 سالوں سے میزبانی کر رہا ہے، افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے افغانستان کے وزیر سے بات ہوئی ہے ، وزیر مملکت برائے سیفران شہریار خان آفریدی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وزیر مملکت برائے سیفران شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کی گزشتہ 40 سالوں سے میزبانی کر رہا ہے، افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے افغانستان کے وزیر سے بات ہوئی ہے جس میں ایران بھی شریک تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے افغان وزیر برائے مہاجرین اور یو این ایچ سی آر کے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پیغام بھیجا ہے کہ میرا مقصد تب تک پورا نہیں ہوتا جب تک افغان مہاجرین وطن واپس نہیں آتے۔ یو این ایچ سی آر کا افغان مہاجرین کے انخلاء کے حوالے سے کردار ادا کرنے پر مشکور ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے کہ افغان مہاجرین کو باعزت وطن واپس بھیجا جائے۔ 14 لاکھ افغان مہاجرین کے بینک اکائونٹس کھولیں گے۔

شہریار خان آفریدی نے کہا کہ ہم نے مالی مسائل کے باوجود افغان مہاجرین کے مسائل پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر افغان مہاجرین کے کیمپس کا دورہ کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی افغان مہاجرین کے حوالے سے 40 سالوں سے قربانیاں دنیا کے سامنے ہیں۔ دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان نے انسانیت کی خدمت کی ہے۔

ہم ایک ذمہ دار ملک ہیں، افغانستان پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرتا ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ افغان وزیر برائے مہاجرین نے افغانستان کے دورہ کی دعوت دی ہے۔ اس حوالے سے وزارت سیفران اور یو این ایچ سی آر کے حکام مستقبل میں افغان مہاجرین کے انخلاء کے حوالے سے افغانستان کا دورہ کریں گے اور افغانستان کے مہاجرین کی واپسی کے انتظامات کو دیکھیں گے۔

اس موقع پر افغان وزیر برائے مہاجرین سید حسین علمی بلخی نے کہا کہ چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی خدمت کرنے پر پاکستانی عوام اور حکومت کے شکر گذار ہیں، پاکستان میں کل اور آج افغان مہاجرین کے انخلاء کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی جلد ہوگی۔ افغان صدر اشرف غنی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان تمام بڑے مسائل پر بات چیت جاری رکھیں گے۔ افغان مہاجرین کی باعزت رضاکارانہ واپسی کے لئے کوششیں تیز کریں گے۔ پاکستان، ایران اور یو این ایچ سی آر کے افغان مہاجرین کے حوالے سے کردار پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ روویندرینی منیکیڈویلا نے کہا کہ یو این ایچ سی آر افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔ امید ہے کہ افغانستان بھی اپنے لوگوں کی واپسی کے لئے کردار ادا کرے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں