ساڑھے تین سال پروڈکش آڈر جاری ہونے کے باوجود شیخ رشید کو پارلیمنٹ نہیں لایا گیا،ان پر کوئی کریمنل کیس ،منی لانڈرنگ ،کرپشن یا جعلی اکائونٹس کا کیس نہیں تھا،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

منگل 18 جون 2019 23:55

ساڑھے تین سال پروڈکش آڈر جاری ہونے کے باوجود شیخ رشید کو پارلیمنٹ نہیں لایا گیا،ان پر کوئی کریمنل کیس ،منی لانڈرنگ ،کرپشن یا جعلی اکائونٹس کا کیس نہیں تھا،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے کابینہ کے رکن شیخ رشید احمد کو پروڈکشن آڈرز کے اجراء کے باوجود اس وقت کی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ نہ لانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، شیخ رشید احمد کو کسی منی لانڈرنگ، جعلی اکائونٹس یا کرپشن کے کیس میں گرفتار نہیں کیا گیا تھا، اس وقت کے سپیکر نے ان کے پروڈکشن آڈر جاری کیے اس کے باوجود انھیں ساڑھے تین سال پارلیمنٹ نہیں لایا گیا۔

(جاری ہے)

منگل کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ ساڑھے تین سال پروڈکش آڈر جاری ہونے کے باوجود شیخ رشید احمد کو پارلیمنٹ نہیں لایا گیا،شیخ رشید احمد پر کوئی کریمنل کیس ،منی لانڈرنگ ،کرپشن یا جعلی اکائونٹس کا کیس نہیں تھا اس کے باوجود اس وقت کی حکومت نے انھیں پارلیمنٹ لانا گوارہ نہیں کیا ۔وہ کریمنل جو سیاسی قیدی بن کر پارلیمنٹ کی راہداریوں میں گھومنا پھرنا چاہتے ہیں اس کا استحقاق سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ہے ،خصوصی طور پر سپیکر کو چاہیے کہ وہ سیاسی قیدی اور جرائم پیشہ عناصر میں فرق واضح کریں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں