وزیراعظم کے معاونِ خصوصی نے وزیراعظم کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا حکم کے حوالے سے وضاحت کر دی

وزیر اعظم کی جانب سے سپیکر کو کوئی ایسی ہدایت نہیں کی گئی جس میں کہا ہو کہ اپوزیشن کے ارکینِ اسمبلی جو گرفتار ہیں ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے جائیں: علی نواز اعوان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 18 جون 2019 23:35

وزیراعظم کے معاونِ خصوصی نے وزیراعظم کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا حکم کے حوالے سے وضاحت کر دی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 18جون2019) وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے وزیراعظم کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا حکم کے حوالے سے وضاحت کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے سپیکر کو کوئی ایسی ہدایت نہیں کی گئی جس میں کہا ہو کہ اپوزیشن کے ارکینِ اسمبلی جو گرفتار ہیں ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے جائیں ۔ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کرنا یا نہ کرناسپیکر قومی اسمبلی کا استحقاق ہے ۔

علی نواز اعوان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دورِ حکومت میں وزیرِ ریلوے شیخ رشیداحمد جیل میں رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کہتی تھی کہ پی اے سی کا چیئر مین اپوزیشن کے اندر سے بننا چاہئے تو انہوں نے سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کا چیئر مین پی اے سی کیوں نہیں بنایا گیا ؟ انہوں نے بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی اس سے پہلے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرچکے ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کو کوئی ایسی ہدایت نہیں دی گئی جس میں کہا ہو کہ اپوزیشن کے اراکین اسمبلی جو گرفاتر ہیں ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے جائیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والی پارلیمانی پارٹی اجلاس کتھا جس کے حوالے سے یہ کہا جا رہا تھا کہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خاننے کہا ہے کہ کسی مجرم کا پروڈکشن آرڈر جاری نہ کیا جائے۔ اس حوالے سے مزید دعوی کیا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی مجرم پارلیمنٹ میں آکر خطاب نہیں کرتے اس لیے اپوزیشن میں جو چور ڈاکو ہیں ان کو ایوان میں آکر تقریر نہیں کرنے دینی اور ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرنے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں