سمٹ بنک کی ملکیت کا کھوج لگایا جائے اگر اس سے ریکارڈ منی لانڈرنگ نہ ہوئی ہو تو میں استعفیٰ دے دوں گا‘ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کے خلاف کیس بنائے ‘ یہ کیس عمران خان نے نہیں بنائے،علی زیدی

پیر 24 جون 2019 23:35

سمٹ بنک کی ملکیت کا کھوج لگایا جائے اگر اس سے ریکارڈ منی لانڈرنگ نہ ہوئی ہو تو میں استعفیٰ دے دوں گا‘ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کے خلاف کیس بنائے ‘ یہ کیس عمران خان نے نہیں بنائے،علی زیدی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2019ء) وفاقی وزیر برائے میری ٹائم علی زیدی نے کہا ہے کہ سمٹ بنک کی ملکیت کا کھوج لگایا جائے اگر اس سے ریکارڈ منی لانڈرنگ نہ ہوئی ہو تو میں استعفیٰ دے دوں گا‘ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کے خلاف خود کیس بنائے ہیں‘ یہ کیس عمران خان نے نہیں بنائے تاہم عمران خان نے اداروں کو یہ ضرور کہا کہ وہ دبائو کے بغیر اپنا کام کریں جس کے بعد یہ لوگ پکڑے گئے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر میری ٹائم علی زیدی نے کہا کہ بلوچستان سے میرا بھی تعلق ہے۔ بلوچستان میں ظلم ہوا۔ آج پنجاب کا وزیراعلیٰ بھی بلوچ ہے۔ میں 19 سال کی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد یہاں پہنچا ہوں۔ بلاول بھٹو نے جو تقریر کی 80 فیصد لوگوں کو سمجھ نہیں آئی۔

(جاری ہے)

عمران خان نے مجھے وزارت کی ذمہ دار بھی تفویض کردی۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی ذمہ داری ضمیر کی آواز ہے۔ سیاسی قیدیوں کا حق ہے کہ ان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوں۔ جن کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے وہ یہاں بیٹھیں۔ زرداری پلی بارگین کرلیں۔ گیارہ سال سے سندھ پر ایک جماعت کی حکومت ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق زکوة کے فنڈز غائب ہیں۔ چار ہزار سکولوں کے چھت نہیں ہیں۔ ساڑھے پانچ سو ملین گندہ پانی ہر روز سمندر میں پھینکا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو سمٹ بنک ہے بتایا جائے یہ کس کا ہے۔ اگر اس سے ریکارڈ منی لانڈرنگ نہ ملی تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔ صحت‘ تعلیم اور ترقی میں 420 ارب روپے خرچ ہوئے۔ یہ کہاں گئے۔ کمیشن حساب کرے تو علم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضے 2018ء میں 97 ارب ڈالر تھے۔ حساب کتاب کسی کے پاس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیس جون کو اثاثے ظاہر کرنے کی آخری تاریخ ہے۔

قوم سے اپیل ہے کہ اپنے بے نامی اثاثے ظاہر کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ان پر کیس نہیں بنائے یہ ایک دوسرے پر انہوں نے خود بنائے۔ انہوں نے ان اداروں سے کہا کہ بغیر کسی دبائو کے اپنا کام کروں اور یہ پکڑے گئے۔ عمران خان نے ہم جیسے لوگوں کو آواز دی۔ لوگ پاکستان آنے سے ڈرتے تھے اب سعودی ‘ متحدہ عرب امارات‘ قطر کے شہزادوں سمیت عالمی لیڈر یہاں آ رہے ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد نے وزیراعظم سے کہا کہ وہ یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے تھے لیکن ان کو اعتبار نہیں تھا۔ اب اس ملک میں ایماندار حکمران آیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں