نیب نے سابق ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی چوہدری رشید احمد، میسرز سم پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کر دیا

منگل 25 جون 2019 13:13

نیب نے سابق ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی چوہدری رشید احمد، میسرز سم پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) قومی احتساب بیورو نے سابق ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی چوہدری رشید احمد، اکاؤنٹ افسر بادشاہ رحمن، محمد رفیق خٹک ڈی ڈی او، محمد ایاز یو ڈی سی اور میسرز سم پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کردیا ہے۔ سابق ڈائریکٹر جنرل پی آئی ڈی چوہدری رشید احمد نی11 اگست 2009ء سے 29 ستمبر 2011ء تک پی آئی او کے عہدے پر کام کیا۔

اس عرصہ کے دوران وہ چیئرمین پی اے آر سی سے این او سی کی تصدیق یقینی بنانے اور میسرز سم پرائیویٹ لمیٹڈ کے بل اے جی پی آر بھیجنے سے پہلے ان کی تصدیق کرانے میں ناکام رہے۔ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کے 28.5 ملین روپے کے جعلی بلوں کی منظوری دی۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے ایک دوسرے کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جبکہ ملزمان بدعنوانی میں بھی ملوث رہے۔

(جاری ہے)

ایک اور بدعنوانی کے ریفرنس میں نیب راولپنڈی نے گرفتار شدہ دو ملزمان سے 3.558 ملین روپے کی رقم وصول کی ہے۔ ملزمان نے الزام تسلیم کرتے ہوئے پلی پارگین کے ذریعے واجب الادا رقم واپس کرنے کی درخواست کی جو کہ 3.558 ملین روپے بنتی ہے۔ نیب راولپنڈی کے ذیلی دفتر گلگت بلتستان نے یہ رقم نیشنل بینک آف پاکستان میں جمع کروادی ہے۔ یہ رقم نیب کے ذیلی دفتر گلگت بلتستان کے ڈائریکٹر جنرل ناصر جونیجو نے نیشنل بینک کے وائس پریذیڈنٹ/ بزنس منیجر ناظم خان کے حوالے کی۔

اس موقع پر نیب کے افسران بھی موجود تھے۔ نیب راولپنڈی کا ذیلی دفتر گلگت بلتستان، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے زیروہ ٹالرنس کی پالیسی کے تحت بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں