ارکان پارلیمنٹ کو ہر ماہ بزنس کلاس کے 25 ائیرٹکٹ مفت دینے کا فیصلہ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بل میں نئی ترمیم متعارف کروا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 25 جون 2019 12:33

ارکان پارلیمنٹ کو ہر ماہ بزنس کلاس کے 25 ائیرٹکٹ مفت دینے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جون 2019ء) : ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی کو اپنے حلقوں یا آبائی علاقوں میں جانے کے لیے ہر ماہ بزنس کلاس کے 25 ہوائی ٹکٹ مفت فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس ضمن میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے چئیرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت چھ روزہ اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق بل میں ایک نئی ترمیم متعارف کروائی جس میں قرار دیا گیا کہ اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کو تنخواہوں اور مراعات کے ساتھ ساتھ ہر ماہ اپنے حلقے سے اسلام آباد تک سفر کت لیے بزنس کلاس کے 25 ہوائی ٹکٹ فراہم کیے جائیں گے۔

بجٹ کی منظوری کے ساتھ ساتھ ہی اراکین پارلیمنٹ کو یہ سہولت جولائی 2019ء تک دستیاب ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کے اس فیصلے پر موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ اس فیصلے سے حکومت کی کفایت شعاری پالیسی کی دھجیاں اُڑ جائیں گی۔ پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آتے ہی کفایت شعاری پالیسی اپنانے ، عوام کے ٹیکس کے پیسوں کی حفاظت کرنے اور اپنے اخراجات میں کمی لانے کا اعلان کیا تھا۔

لیکن ارکان پارلیمنٹ کو ہر ماہ بزنس کلاس کے 25 ہوائی ٹکٹ مفت فراہم کیا جانا حکومت کی کفایت شعاری پالیسی اور اس حوالے سے کیے جانے والے تمام تر دعووں کی صریح نفی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت عوام پر ٹیکسز کا بوجھ ڈال رہی ہے جبکہ دوسری جانب اسی ٹیکس کے پیسوں سے حکومت نمائندوں کی آسائشوں کا انتظام کیا جارہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ اس ضمن میں معروف صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمیں روز سننا پڑتا ہے کہ یہ ناشکری قوم ابھی بھی ٹیکس نہیں دیتی۔ آپ ٹیکس نہیں دیں گے تو پھر یہ سب کھابے اور عیاشیاں کہاں سے پورے ہوں گی؟

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں