رواں سال پاکستان کی ایکسپورٹ پچھلے سال کے برابر ہیں ،مشیر تجارت رزاق دائود

ایکسپورٹ مقدار میں 29 فیصد اضافہ ہوا، عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

منگل 25 جون 2019 21:54

رواں سال پاکستان کی ایکسپورٹ پچھلے سال کے برابر ہیں ،مشیر تجارت رزاق دائود
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2019ء) مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہاہے کہ رواں سال پاکستان کی ایکسپورٹ پچھلے سال کے برابر ہیں ،ایکسپورٹ مقدار میں 29 فیصد اضافہ ہوا، عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔ منگل کو سید نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی تجارت و ٹیکسٹائل کا اجلاسن ہوا جس میں مشیر تجارت نے بتایاکہ رواں سال پاکستان کی ایکسپورٹ پچھلے سال کے برابر ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ایکسپورٹ مقدار میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوںنے کہاکہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔چیئرمین آل پاکستان ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن جاوید بلوانی نے کہاکہ پانچ برآمدی سیکٹر کا 90 فیصد حصہ برآمد ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کا 85 فیصد برآمد ہوتا ہے ،صرف 15 فیصد مقامی سطح پر فروخت ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنین کہاکہ ایکسپورٹ سیکٹر کے ٹیکس ری فنڈز ادا نہیں کیے جاتے،اس لیے ایکسپورٹ سیکٹر کو زیرو ریٹنگ کیا گیا۔

جاوید بلوانیننے کہاکہ برآمدی سیکٹر کے ہر مرحلے پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگایا گیا ۔جاوید بلوانیننے کہاکہ ٹیکس ری فنڈز لینے کے لیے ایف بی آر کو رشوت دینا پڑیگی۔انہوںنے کہاکہ زیرو ریٹنگ ختم کرنے سے ایکسپورٹ سیکٹر کے 700 ارب روپے کے ٹیکس ری فنڈز پھنس جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ غلط بیانی کی گئی کہ پاکستان میں 1200 ارب روپے کا کپڑا فروخت ہوتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر زیرو ریٹنگ ختم کی جارہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف حکام نے پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف حکام سے ہماری میٹنگ ہوئی ہے ۔اجلاس کے دوران وزارت تجارت کی بریفنگ کمیٹی اجلاس سے دو روز قبل نہ ملنے پر احمد حسین ڈیہڑ نے واک آ ئو ٹ ککرتے ہوئے کہاکہ کمیٹی اجلاس سے چار روز قبل بریفنگ فراہم کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں