مجرہ ہو رہا تھا اور اس میں موجود شخص بعد میں وزیراعظم بنا

وزیراعظم بننے والے شخص نے دیوار پھلانگ کر دوڑ لگائی ورنہ وہ بھی دھر لئے جاتے۔ صابر شاکر نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کے حوالے سے ماضی کا قصہ سنا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 20 جولائی 2019 13:33

مجرہ ہو رہا تھا اور اس میں موجود شخص بعد میں وزیراعظم بنا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جولائی2019ء) معروف صحافی صابر شاکر نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کے حوالے سے ماضی کا قصہ سنا دیا ۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے والے میاں طارق سے تین سو سے زائد غیر اخلاقی ویڈیوز برآمد کی گئی۔اور اس میں میں بڑے بڑے نام بھی شامل ہیں۔ملتان میں یہ کام بالکل ایک فلمی سین کی طرح کیا جا رہا تھا۔

بہت عرصہ قبل ملتان میں ایک جگہ پر مجرہ ہو رہا تھا وہاں پر پولیس نے ریڈ کیا تھا اس میں ایک ایسے شخص موجود تھے جو بعد میں پاکستان کے وزیراعظم بنے۔اس میں ایک اور صاحب تھے جو بیوروکریٹ تھے۔جو شخص بعد میں وزیراعظم بنے انہوں نے دوڑ لگائی اور دیوار پھلانگ کر جان بچائی ورنہ انہیں بھی گرفتار کر لیا جانا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم ان کے دوست بیوروکریٹس کو گرفتار کر لیا گیا تھا اس لیے کہا جاسکتا کہ ملتان اس معاملے میں خاصا خطرناک ہے۔

خیال رہے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو بنا نے والے میاں طارق کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ میاں طارق دبئی فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے. ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم میاں طارق کی گرفتاری عین اس لمحے عمل میں آئی جب وہ ملک چھوڑ کرفرار ہونے کی کوشش کررہے تھے، گرفتاری کے بعد انہیں سخت سیکورٹی میں عدالت پیش کیا گیا. عدالت میں پیش کرنے کے لیے میاں طارق کو انتہائی سخت سیکورٹی حصار میں بکتر بند گاڑی کے ذریعے سول کورٹ لایا گیا، دوران سماعت ایف آئی اے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم طارق محمود ملتان کا رہائشی و کاروباری شخصیت ہے اور جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل میں بھی ملوث ہے، اسے اسلام آباد کے علاقے ایف سیون سے 16 جولائی کو گرفتار کیا گیا. جج شائستہ کنڈی نے ملزم سے پوچھا کہ آپ کیا کاروبارکرتے ہیں؟ملزم طارق محمود نے جواب دیا کہ میں ملتان میں ایل ای ڈیز کا بزنس کرتا ہوں‘ جج شائستہ کنڈی نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ پر تشدد کیا گیا ہے؟ ملزم نے کہا کہ اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کا ہاتھ بھی توڑ دیا گیا ہے اس نے اپنی شرٹ اتار کر دکھائی جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ ملزم کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں. تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم جھوٹ بول رہا ہے، یہ بہت تیز اور مکمل منظم لوگ ہیں جو پورے نظام کو پٹری سے اتارنا چاہتے تھے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں