سپریم کورٹ نے سرکاری ملازم احتشام الحق کی نوکری بحالی سے متعلق نظر ثانی درخواست مسترد کر دی

پیر 22 جولائی 2019 14:26

سپریم کورٹ نے سرکاری ملازم احتشام الحق کی نوکری بحالی سے متعلق نظر ثانی درخواست مسترد کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2019ء) سپریم کورٹ نے سرکاری ملازم احتشام الحق کی نوکری بحالی سے متعلق نظر ثانی درخواست مسترد کر دی۔ پیر کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے کہاکہ سپریم کورٹ پہلے ہی اپیل مسترد کر چکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اس کیس میں بنیادی حقوق کا معاملہ نہیں، آپ تو اپنا وکیل بھی بدل چکے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ قانون ہے کہ جو وکیل کیس میں پیش ہو وہی نظر ثانی اپیل میں بھی پیش ہوں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ تاکہ کوئی دوسرا وکیل درخواست گزار کو نظر ثانی درخواست میں سبز باغ نہ دکھا سکے۔ وکیل درخواست گزار ناے کہاکہ ہڑتال کی وجہ سے میرا موکل سیشن جج کے پاس دستاویزات جمع نہیں کروا سکا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہڑتال تو وکیلوں کی ہوگی ججز کی نہیں، قانون اپنا راستہ خود بناتا ہے۔یاد رہے کہ احتشام الحق پر 2013 میں سرکاری دستاویزات لیک آئوٹ کرنے کا الزام ہے،احتشام الحق تحصیل کھاریاں سیول عدالت کا ریکارڈ کیپر تھا،سروس ٹریبونل نے احتشام الحق کو کرپشن کے الزام میں نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔احتشام الحق نے سروس ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں