افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے،عمران خان

مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جامع مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں ،بھارت کیساتھ معمول کے تعلقات دونوں کے باہمی مفاد میں ہے،وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا

منگل 23 جولائی 2019 21:24

افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے،عمران خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2019ء) وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق وزیر اعظم نے کہاہے کہ افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے،مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جامع مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات دونوں کے باہمی مفاد میں ہے۔

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق عمران خان اور صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، عمران خان کی وائٹ ہاؤس آمد پر صدر ٹرمپ نے استقبال کیا جہاں ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی، امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان کو ظہرانہ بھی دیا۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے صدر ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کرلیا، دونوں رہنماؤں نے پائیدار شراکت داری سے متعلق بات چیت کی، دونوں رہنماؤں کا مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا، وزیراعظم عمران خان نے افغان عمل نیک نیتی سے جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو اپنے معاشی اور سماجی وژن سے آگاہ کیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نی عمران خان کے خطے میں امن کے لیے نقطہ نظر کی تعریف کی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے تعاون کی پیش کش کی جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جامع مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات دونوں کے باہمی مفاد میں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں